
یہ درخواست پشاور سے تعلق رکھنے والے وکیل ارسلان آفریدی ایڈووکیٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے، جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ نے صوبائی کابینہ سے منظوری لے کر پنجاب کے ایک نجی ادارے کو خطیر رقم جاری کی جو کہ آئین، قانون اور عدالتی فیصلوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار کے مطابق خیبرپختونخوا کے عوام پہلے ہی معاشی بحران سے دوچار ہیں، ایسے میں صوبائی خزانے سے دیگر صوبے کی بار ایسوسی ایشن کو فنڈ دینا عوام کے اعتماد کے ساتھ خیانت اور اختیارات کے غلط استعمال کے مترادف ہے۔ اس اقدام کو رشوت اور سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ کو فوری طور پر نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:زبیر عمر کی پی ٹی آئی میں شمولیت کا امکان
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہکہ این ایف سی ایوارڈ اور آئین کے مطابق کسی بھی صوبے کے مالی وسائل صرف اسی صوبے کے عوام کی فلاح کیلئے استعمال کیے جا سکتے ہیں، جب تک کوئی ہنگامی صورتِ حال یا قدرتی آفت نہ ہو۔ لاہور بار کو دی جانے والی رقم ان تمام آئینی تقاضوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
ارسلان آفریدی ایڈووکیٹ نے درخواست میں سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندوں کی جانب سے سرکاری فنڈز کا غلط استعمال نہ صرف ان کی نااہلی کا باعث بنتا ہے بلکہ ریاستی نظام اور جمہوری اصولوں پر بھی شدید ضرب لگاتا ہے۔
درخواست میں الیکشن کمیشن سے اپیل کی گئی کہ وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور کو فوری طور پر نااہل قرار دے کر صوبائی اسمبلی کی رکنیت سے ڈی نوٹیفائی کیا جائے اور ان کیخلاف آئینی و قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔