
ذرائع کے مطابق زبیر عمر، جو سابق وزیراعظم نواز شریف کے ترجمان بھی رہ چکے ہیں، نے تحریک انصاف میں شمولیت کے لیے مختلف سطحوں پر مشاورت مکمل کرلی ہے۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے پیٹرن انچیف عمران خان سے بھی مشاورت کی گئی ہے، اور انہوں نے زبیر عمر کو پارٹی میں خوش آمدید کہنے کا گرین سگنل دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا پھر حکومت مخالف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
پی ٹی آئی کی سینئر قیادت نے بھی اس پیش رفت کی تصدیق کر دی ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق زبیر عمر کی شمولیت کا معاملہ آئندہ چند روز میں پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں باضابطہ طور پر رکھا جائے گا، جہاں اس پر حتمی منظوری دی جائے گی۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب تحریک انصاف اپنے بیانیے کو وسعت دینے اور نئے اتحادیوں کو شامل کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ زبیر عمر جیسے تجربہ کار اور بیوروکریسی سے گہرے روابط رکھنے والے رہنما کی شمولیت پارٹی کے لیے نہ صرف سیاسی فائدہ دے سکتی ہے بلکہ ادارہ جاتی سطح پر بھی رابطے بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
اگر زبیر عمر باقاعدہ طور پر پی ٹی آئی میں شامل ہو جاتے ہیں تو یہ مسلم لیگ (ن) کے لیے ایک بڑا سیاسی جھٹکا تصور کیا جائے گا، خصوصاً ایسے وقت میں جب پارٹی پنجاب اور سندھ میں اپنی سیاسی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔