
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں قابلِ ٹیکس سالانہ آمدنی کی حد کو موجودہ 6 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ اگر یہ تجویز منظور کر لی گئی تو یکم جولائی 2025 سے سالانہ 10 لاکھ روپے تک آمدن والے افراد پر کوئی انکم ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت کے اس اقدام سے متوسط اور نچلے طبقے کے وہ افراد جو پہلے ہی مہنگائی اور معاشی دباؤ کا شکار ہیں، انہیں خاطر خواہ ریلیف ملے گا۔
خیال رہے کہ اس وقت پاکستان میں لاکھوں افراد ایسے ہیں جن کی سالانہ آمدنی 6 سے 10 لاکھ روپے کے درمیان ہے اور وہ ہر ماہ ٹیکس کٹوتی کا سامنا کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:فیصل واوڈا کی دفاعی بجٹ میں دو تین گنا اضافہ کی تجویز
عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف اور عالمی بینک نے بھی حالیہ رپورٹس میں تسلیم کیا ہے کہ پاکستان میں تنخواہ دار طبقہ غیر متناسب ٹیکس بوجھ برداشت کر رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر یہ تجویز عملی شکل اختیار کرتی ہے تو معیشت میں بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور عوام کا حکومت پر اعتماد بڑھے گا۔
حکومت کی جانب سے بجٹ میں اس تجویز کی حتمی منظوری کا اعلان آئندہ چند ہفتوں میں متوقع ہے۔