
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ بھارت آئندہ کبھی پہلگام اور پلوامہ جیسے فالس فلیگ آپریشنز کر کے پاکستان پر چڑھائی کی کوشش نہیں کرے گا، پاکستان نے ہمیشہ امن کی خواہش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے کرم سے پاکستانی شاہینوں نے بھارت کو ناکوں چنے چبوائے اور اپنی طاقت منوائی پھر بھارت مذاکرات کی میز پر آیا، طاقت امن کی گارنٹی ہوتی ہے، طاقت ہی امن کی جانب لیکر جاتی ہے، بھارت کو اب ہمارا پتا لگ گیا ہے کہ کوئی اگر کوئی غلطی کی تو ہمارا آپریشن بینان مرصوص دوبارہ شروع ہو سکتا ہے۔
ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ ابھی ہم نے فتح 1 میزائل کا استعمال کیا ہے، ہمارے پاس اس سے زیادہ رینج کے میزائل بھی موجود ہیں، آئندہ جو جنگی تاریخ لکھی جائے گی اس میں واضح لکھا جائے گا کہ رافیل گرے تھے اور پاکستانی شاہینوں نے گرائے تھے۔
سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ امریکی صدر نے جو جنگ بندی کی ٹویٹ کی ہے یہ دراصل پاکستان کا اعلان فتح ہے، بھارت اس خطے میں ایک بدمعاش کا کردار ادا کررہا تھا، ہر وقت پاکستان پر دہشتگردی کا الزام لگاتا تھا، اس کا خیال تھا اس کے پاس طاقتور معیشت ہے، بھارت کو اپنی فوجی طاقت کا بہت گھمنڈ تھا۔
حامد میر کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کا خیال تھا وہ خطے میں امریکا کا فوجی پارٹنر ہے، بھارت کو لگتا تھا اسرائیل اس کے پیچھے کھڑا ہے، گزشتہ تین چار روز سے جو کچھ چل رہا تھا بھارت اس میں بری طرح شکست سے دوچار ہوا ہے، سفارتی ، فوجی اور میڈیا کے محاذ پر بھارت کو خفت کا سامنا کرنا پڑا ، بھارت اب اوندھے منہ گرا ہوا ہے۔