بھارتی آبی دہشتگردی: دریائے چناب اور جہلم کا پانی روک لیا
بھارت نے آبی دہشت گردی شروع کرتے ہوئے دریائے چناب اور جہلم کا پانی روک لیا جبکہ پہلگام میں پیش آنے والے واقعہ کو جواز بنا کر اٹھائے گئے اقدامات سے پاکستان کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا
بھارت کی جانب سے پانی روکے جانے کے بعد دریائے چناب اور جہلم کا منظر/ فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) بھارت نے آبی دہشت گردی شروع کرتے ہوئے دریائے چناب اور جہلم کا پانی روک لیا جبکہ بھارت نے دو روز قبل پہلگام میں پیش آنے والے واقعہ کو جواز بنا کر اٹھائے گئے اقدامات سے پاکستان کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت نے آبی دہشت گردی کرتے ہوئے دریائے جہلم کا 5 ہزار کیوسک اور دریائے چناب کا 7 ہزار کیوسک پانی روک لیا۔ دریائے جہلم میں ایک روز قبل پانی کا بہاؤ 49 ہزار کیوسک تھا جبکہ گزشتہ روز پانی کا بہاؤ 44 ہزار کیو سک رہا۔ دریائے چناب میں ایک روز قبل 29 ہزار کیوسک کے بعد گزشتہ روز پانی کا بہاؤ 22 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

دوسری طرف بھارت کی جانب سے اٹاری بارڈر بند کرنے کے بعد پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر تاحال کھلا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان سے 105 بھارتی شہری واپس بھارت چلے گئے ہیں جبکہ بھارت سے 28 پاکستانی شہری وطن واپس لوٹے ہیں۔

بھارت کیساتھ تجارت اور فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ

 

بارڈر کی بندش کے باعث بلوچستان کے شہر سبی سے تعلق رکھنے والا ہندو خاندان ویزا ہونے کے باوجود بھارت نہ جا سکا۔ گھوٹکی سندھ سے تعلق رکھنے والا ایک اور ہندو خاندان بھی بھارت روانہ نہ ہو سکا، حالانکہ بھارت کی جانب سے اس خاندان کو نوری ویزا جاری کیا گیا تھا، نوری ویزا ذاتی وجوہات کی بنا پر پاکستان چھوڑ کر بھارت جانے والوں کو جاری کیا جاتا ہے۔

بھارت سے پاکستان آئی سکھ فیملی شادی کی تقریبات حالات کشیدہ ہونے کے باعث تقریبات مختصر کر کے واپس روانہ ہوگئی۔ بھارت نے نئی دہلی میں پاکستانی ناظم الامورسعد احمد وڑائچ کو رات گئے طلب کیا اور انہیں ناپسندیدہ شخصیات قرار دینے سے متعلق نوٹس حوالے کئے اور ناپسندیدہ قرار دئیے گئے پاکستانی اتاشیوں کو ایک ہفتے میں بھارت چھوڑنے کے لئے حکم دیا گیا ہے۔