پنجاب: سٹاف نرس اقصی کی گرفتاری پر نرسز سراپا احتجاج
Image
لاہور: (سنو نیوز) پنجاب بھر کی نرسز نے خانیوال میں سٹاف نرس اقصی کی گرفتاری اور انتقامی کارروائی کرنے پر آؤٹ ڈور اور ان ڈور سروسز بند کر دیں۔

تفصیلات کے مطابق تمام نرسز نے پورے پنجاب کی وارڈز میں کام کرنا بند کر دیا۔

 

مظاہرین کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت نے مذاکرات اور گرفتاری ختم نہ کر کے پورے پنجاب کی نرسز کو ہسپتال بند کرنے پر مجبور کر دیا، سی ای او خانیوال کی معطلی اور نرسز کی بحالی تک احتجاج جاری رے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایک جھوٹ چھپانے کے لئے 100 جھوٹ بولنے پڑتے ہیں، محکمہ صحت نے اپنی ہی ویب پر اس دوائی کے ناقص ہونے کی تصدیق کی، سی ای او خانیوال نے ناقص ادویات کو راتوں رات ہسپتال سے اٹھوا کر بغیر فرانزک کروائے جلا دیا تاکہ تمام ثبوت ختم ہو جائیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ سی ای او خانیوال نے ثابت کر دیا سٹاف نرس اقصی کو عوام کے سامنے اور وزیراعلیٰ پنجاب کے سامنے قربانی کا بکرا بنایا گیا، خود کی کرپشن اور نا اہلی کو چھپایا جا رہا ہے۔

 

مظاہرین نے پنجاب کے وزیر صحت اور سیکرٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتالوں میں ناقص ادویات کی فراہمی پر ایم ایس اور پروکیورمنٹ سسٹم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں۔

 

انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کے سامنے قربانی کا بکرا نہ بنائیں، ہسپتالوں میں معیاری ادویات کی دستیابی یقینی بنائیں، نرسز، عام ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل کا ادویات کی خریداری یا ڈی ٹی ایل کی اپرواول میں کوئی کردار نہیں ہوتا، خانیوال واقعہ کی تحقیقات کریں اور اصل کرداروں کو کیفرکردار تک پہنچائیں۔

 

نرسنگ سٹاف نے مزید کہا کہ سٹاف نرس چار سالہ ڈگری، ایک سال ٹریننگ اور پی پی ایس سی کا امتحان پاس کر کے مریض کی دیکھ بھال کیلئے ہسپتال میں تعینات ہوتا ہے۔ سٹاف نرس پی این سی کی جانب سے لائسنس جاری ہونے کے بعد کسی مریض کو انجکیشن لگاتی ہے، ڈاکٹر کی ہدایت پر ادویات دی جاتی ہیں۔

مظاہرین نے ایم ایس ڈاکٹر عمارہ اور دیگر ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ انہوں نے راتوں رات تمام ادویات کو وہاں سے غائب کروایا اور اپنی ٹرانسفر بھی رات کے اندھیرے میں کروائی۔