طبی حکام کے مطابق وائرس کی موجودگی دو مریضوں صفدر اور ابو سفیان میں تصدیق ہوئی ہے۔ ایک تیسری مریضہ میں بھی منکی پاکس جیسی علامات پائی گئی ہیں، اس کے تشخیصی ٹیسٹ تصدیق کے لئے بھیجے گئے ہیں۔
احتیاطی تدابیر کے طور پر تینوں افراد کو ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران میو ہسپتال میں منکی پاکس کے چار کیس رپورٹ ہو چکے ہیں جس سے ممکنہ اضافے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔
اگست میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے تصدیق کی تھی کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اگست 2024 میں بیماری کو عالمی صحت ایمرجنسی قرار دینے کے بعد سے پاکستان میں 15 کیسز سامنے آچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین کے لیے مفت پنک الیکٹرک اسکوٹیز کی رجسٹریشن کا آغاز
منکی پاکس ایم پاکس وائرس سے ہوتا ہے، اس کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ یہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے جن میں افریقی چوہے اور غیر انسانی بندر ممکنہ ذرائع قرار دیے جاتے ہیں۔
بیماری عام طور پر بخار سے شروع ہوتی ہے جس کے ایک سے تین دن بعد جسم پر خارش نمودار ہوتی ہے جو پہلے چہرے پر اور پھر جسم کے دوسرے حصوں تک پھیلتی ہے، یہ خارش مختلف مراحل سے گزرتی ہے۔
دیگر علامات میں سر درد، پٹھوں کا درد، سوجے ہوئے غدود اور تھکن شامل ہو سکتی ہے، انکیوبیشن پیریڈ عام طور پر 7 سے 14 دن ہوتا ہے لیکن 5 سے 21 دن تک بھی ہو سکتا ہے، زیادہ تر مریض دو سے چار ہفتوں میں صحت یاب ہو جاتے ہیں۔