وزن کم کرنے والی دوا کے غلط استعمال کے خلاف وارننگ جاری
weight loss drug
فائل فوٹو
کراچی: (ویب ڈیسک) طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ وزن کم کرنے والی دوا کاغلط استعمال سنگین طبی خطرات پیدا کرسکتا ہے۔

جنرل سرجنز نے بتایا کہ سیماگلوٹائڈ ایک ہفتہ وار لگائی جانے والی انجیکشن والی دوا ہے جو اصل میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کو خون میں شوگر اور گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے دی جاتی ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ دوا معدے اور آنتوں کی حرکت کو سست کرتی ہے جس سے پیٹ دیر تک بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے اور بھوک کم ہو جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے وزن کم کرنے کے لیے پرکشش سمجھا جا رہا ہے۔

دوائی کے عام مضر اثرات میں متلی، الٹی، پیٹ درد، اور اسہال شامل ہیں جبکہ سنگین پیچیدگیوں میں پینکریاٹائٹس اور تھائرائیڈ سے متعلق مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔ سرجنز نے زور دیا کہ اگرچہ یہ دوا خاص طور پر ذیابیطس کے علاج کے لیے بنائی گئی تھی مگر پاکستان میں اس کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ صرف چند کلو کم کرنے کے لیے اس کا استعمال غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک ہے۔

جے پی ایم سی کے پلاسٹک سرجن ڈاکٹر شہریار نے تصدیق کی کہ سیماگلوٹائڈ کا استعمال خاص طور پر مشہور شخصیات اور سوشل فگرز میں بڑھ رہا ہے اور کئی معروف اداکاروں نے اس کے ذریعے تیزی سے وزن کم کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خبردار ہوشیار! کھانسی کا یہ شربت ہرگز استعمال نہ کریں

تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اگرچہ یہ دوا مؤثر ہے مگر اس کے سائیڈ ایفیکٹس بھی ہیں اور اسے صرف سخت طبی نگرانی میں ہی استعمال کیا جانا چاہیے۔

پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کے صدر پروفیسر عبداللہ متقی نے کہا کہ پاکستان بھی دنیا کی طرح سیماگلوٹائڈ کے بڑھتے ہوئے استعمال کے رجحان کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دوا معدے کی خالی ہونے کی رفتار کم کرتی ہے، بھوک دباتی ہے، انسولین کے اخراج کو بڑھاتی ہے اور خون میں شوگر کی سطح کم کرتی ہے اور اس طرح یہ تمام عوامل وزن کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزن کم کرنے کے لیے زیادہ محفوظ اور صحت مندانہ ، متوازن غذا، باقاعدہ ورزش، مناسب نیند اور جسم میں نمی کا برقرار رہنا شامل ہیں۔