
تفصیلات کے مطابق کینسر کے میدان میں ایک شاندار پیش رفت سامنے آگئی، جہاں ایک نئی امیونوتھراپی دوا پیمبرولیزومیب نے منہ اور گلے کے ایڈوانس کینسر کے مریضوں کی بقا کا دورانیہ دوگنا کر دیا ہے۔
یہ انکشاف ایک عالمی کلینیکل ٹرائل سے ہوا ہے جس میں 350 سے زائد مریض شامل تھے، تحقیق کے مطابق جن مریضوں کو سرجری سے پہلے اور بعد میں یہ دوا دی گئی، وہ اوسطاً 5 سال تک کینسر سے محفوظ رہے، جب
کہ پرانی علاج کے ساتھ یہ مدت صرف 2.5 سال تھی۔
یہ بھی پڑھیں: دماغی رسولی کی فوری تشخیص کا انقلابی طریقہ
خیال رہے کہ یہ اہم ٹرائل ایسٹیٹیوٹ آف کینسر ریسرچ لندن اور واشنگٹن یونیورسٹی میڈیکل سکول سینٹ لوئس کی قیادت میں ہوا، اور یہ دو دہائیوں میں پہلا تجربہ ہے جس نے اس سخت بیماری میں اتنی بڑی بہتری دکھائی ہے۔
پروفیسر کیون ہیریگٹن کے مطابق سرجری سے پہلے دوا دینا جسم کے مدافعتی نظام کو کینسر کے خلاف متحرک کر دیتا ہے، جو کینسر کے دوبارہ پھیلاؤ کو رعکنے میں مدد کرتا ہے۔
یاد رہے کہ لارا مارسٹن کا کہنا ہے یہ دوا میری زندگی واپس لے آئی، جوکہ 45 سالہ مریضہ تھی 2019 میں زبان کے کینسر میں مبتلا ہوئیں نئی دوا سے مکمل طور پر صحت یاب ہو چکی ہیں،
یہ نتائج ASCO کی سالانہ میٹنگ میں پیش کیے گئے، اور ماہرین اس دوا کو NHS میں جلد از جلد شامل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ تحقیق میں 24 ممالک کے 192 اسپتالوں نے حصہ لیا، اور اسے MSD کمپنی نے فنڈ کیا۔