
ذرائع کے مطابق ان تینوں ٹک ٹاکرز پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی مقبولیت اور سوشل میڈیا پر موجود لاکھوں فالوورز کا غلط استعمال کرتے ہوئے عوام کو ایسے ایپس میں سرمایہ کاری پر اکسانے کی کوشش کی جنہیں حکام غیر قانونی قرار دے چکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان ایپس کے ذریعے پاکستانی عوام کو منافع کا لالچ دیا گیا اور مختلف دعوؤں کے ذریعے انہیں سرمایہ لگانے پر مجبور کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فلک جاوید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کے حوالے
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں ابتدائی تحقیقات کے دوران کافی شواہد سامنے آئے ہیں جن کی بنیاد پر یہ مقدمات درج کیے گئے۔ حکام نے مزید بتایا کہ تینوں ٹک ٹاکرز کو تفتیش میں شامل کرنے کے لیے باقاعدہ نوٹسز بھیجے گئے اور انہیں کم از کم تین مرتبہ طلب کیا گیا، تاہم انہوں نے پیش ہو کر تعاون نہیں کیا۔
ایجنسی کے مطابق ملزمان کے خلاف اب مزید سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاری ٹیمیں جلد کارروائی کریں گی تاکہ ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔