
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر سرگرم کارکن عائشہ شرافت کی جانب سے دی گئی درخواست پر لاہور کے تھانہ نواب ٹاؤن میں یہ مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں یوٹیوبر رجب بٹ کے ساتھ ساتھ ان کے قریبی ساتھیوں مان ڈوگر، جواد حیدر، جہانگیر بٹ اور سلمان حیدر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر دوستی کے بعد عائشہ کو نشہ آور چیز پلا کر نہ صرف زیادتی کا نشانہ بنایا گیا بلکہ اس دوران نازیبا ویڈیو بھی بنائی گئی، جس کے بعد ملزمان نے اسے بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ماورا حسین اور امیر گیلانی کی عید کی خوشیاں غم میں تبدیل
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ان ویڈیوز کے ذریعے اسے دھمکیاں دی گئیں اور خاموش رہنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا۔ واقعے کی اطلاع کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، جبکہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملہ انتہائی حساس نوعیت کا ہے اور اس پر مکمل قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ دوسری جانب یوٹیوبر رجب بٹ اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
دوسری جانب یہ واقعہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے،جس کے باعث عوامی سطح پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔