دوسری جانب پاکستان بھر میں سولر پینلز کی قیمتیں بدستور مستحکم ہیں جس سے صارفین کو قابلِ تجدید توانائی اپنانے کے لیے واضح آپشنز میسرآ رہے ہیں۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے نیٹ میٹرنگ صارفین سے بجلی کی خرید و فروخت کے لیے ایک نیا نظام متعارف کرایا ہے،ان نئے ضوابط کے تحت صارفین کو اب پروزیومر کہا جائے گا اور بجلی خریدنے اور سپلائی کرنے کے لیے الگ الگ ٹیرف لاگو ہوں گے۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں پروزیومرز سے اضافی بجلی نیشنل ایوریج انرجی پرچیز پرائس پر خریدیں گی جبکہ صارفین کو بجلی موجودہ ٹیرف کے مطابق فراہم کی جائے گی، نئے نظام کے تحت صارفین اپنی مجموعی لوڈ سے زیادہ بجلی پیدا نہیں کر سکیں گے جبکہ نیپرا کو پیداواری صلاحیت کا جائزہ لینے کا اختیار حاصل ہوگا۔
پروزیومرز کے لیے بجلی کی خرید اور فروخت کے لیے الگ الگ میٹر نصب کیے جائیں گے،نئے پروزیومرز دیگر صارفین کو بجلی فروخت نہیں کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
یہ ضوابط تمام نئے صارفین پر فوری طور پر لاگو ہوں گے جبکہ موجودہ صارفین اپنے پرانے معاہدوں کی مدت ختم ہونے کے بعد اس نظام میں منتقل ہوں گے۔
اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان میں اس وقت424,841 سولر صارفین موجود ہیں جن میں6,340 نیٹ میٹرنگ کنکشنز شامل ہیں جبکہ آف گرڈ سولر کی مجموعی صلاحیت12,000 میگاواٹ سے تجاوز کر چکی ہے۔
یہ قیمتیں کاروباری اداروں اور گھریلو صارفین کے لیے سولر توانائی میں سرمایہ کاری کے خواہشمند افراد کو ایک واضح تصویر فراہم کرتی ہیں۔