ایف بی آر کا ٹیکس چوروں کے خلاف جارحانہ کریک ڈاؤن
 FBR crackdown
فائیل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی بورڈ آف ریونیو نے ملک بھر میں ٹیکس چوری کے خلاف ایک وسیع اور سخت کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

 اس کارروائی کا مقصد ریونیو میں اضافہ اور ٹیکس نظام کی مؤثر نگرانی ہے۔ اہم پیشرفت یہ ہے کہ ایف بی آر نے طویل عرصے سے درپیش لاجسٹک مسائل، خصوصاً ان لینڈ ریونیو افسران کو سرکاری گاڑیوں کی فراہمی کو حل کر لیا ہے جس کے بعد افسران کو واضح پیغام دے دیا گیا ہےکہ کام کرو یا احتساب کے لیے تیار رہو!

ایف بی آر نے تمام بڑے ٹیکس دہندگان کے دفاتر (LTOs)، درمیانے درجے کے دفاتر (MTO)، کارپوریٹ دفاتر (CTOs) اور ریجنل دفاتر (RTOs) کے چیف کمشنرز کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ فوری طور پر اور بغیر کسی رعایت کے فیلڈ میں کارروائیاں تیز کریں۔

افسران کو نئی سرکاری گاڑیوں کی فراہمی کے بعد اب ان سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ ملک بھر میں ٹیکس چوروں کی شناخت، ٹیکس بیس میں وسعت اور بقایاجات کی وصولی کے لیے بھرپور مہم چلائیں تاکہ قومی خزانے کو مستحکم کیا جا سکے۔

اہم ہدایات میںریٹیل سیکٹر میں پوائنٹ آف سیل (POS) سسٹمز کی مکمل اور سخت نگرانی، رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ کاروباروں کا جامع معائنہ تاکہ ہر کاروبار کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکے، ٹیکس چوری کے مشتبہ کیسز کی میدانی تحقیقات،ود ہولڈنگ ایجنٹس کا ٹارگٹڈ آڈٹ تاکہ مکمل تعمیل یقینی بنائی جا سکے اور بقایا جات کی تیز رفتار ریکوری اور ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے لیے جارحانہ اقدامات شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر تیزی

تمام افسران کے لیے لازم قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنی تمام کارروائیوں بشمول سائٹ وزٹس، معائنے، اور نتائج کی تفصیلات پر مشتمل ایک مکمل لاگ (ریکارڈ) رکھیں۔ یہ ریکارڈز ایف بی آر کی اعلیٰ قیادت کے ذریعہ کارکردگی کے پیمانے کے طور پر جانچے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق یہ مہم ایف بی آر کی حکمتِ عملی میں ایک بنیادی تبدیلی کی علامت ہے۔ ماضی میں افسران نے محدود وسائل کو مؤثر کارروائی نہ کر سکنے کا جواز بتایا تھا۔
اب جبکہ وسائل کی کمی دور کر دی گئی ہے، ایف بی آر نے واضح پیغام دے دیا ہے کہ بہتر کارکردگی اب کوئی آپشن نہیں بلکہ لازمی ہے۔