حکومت کا چوزوں کو لگژری آئٹمزمیں شامل کرنے کا فیصلہ
Chick Tax
فائیل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے نیا بجٹ پیش کرتے ہوئے ایک روزہ چوزے پر ہر چوزے کے لیے 10 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگا دی ہے۔

یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا ہے جب حکومت نے بجٹ میں کچھ ریلیف دیا ہے، جن میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ (جو پہلے تجویز کردہ 6 فیصد سے زیادہ ہے) اور سولر پینلز پر ٹیکس کی شرح کو 18 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کرنا شامل ہے۔ البتہ، ان رعایتوں کی وجہ سے ریونیو میں کمی واقع ہوئی، جس کی تلافی کے لیے حکام نے تین نئے ٹیکس تجاویز پر غور کیا ہے۔

ایکسائز ڈیوٹی کا نفاذ ایک روزہ چوزوں پر سب سے زیادہ متنازعہ قدم ہے۔ ناقدین کے مطابق اس اقدام نے پولٹری فارمنگ کو آسائش قرار دے دیا ہے، جس سے عام لوگوں کے لیے مرغی اور انڈے کی قیمتیں مزید بڑھنے کا خطرہ ہے، جو پہلے ہی مہنگائی سے متاثر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایک ہزار روپے کا نوٹ سوشل میڈیا پر وائرل

 ماہرین نے انتباہ کیا ہے کہ اس قدم سے پولٹری کے شعبے میں پریشانی پیدا ہو سکتی ہے، پیداوار کی قیمتیں بڑھیں گی اور سپلائی میں کمی کا خطرہ بھی ہوسکتا ہے۔

چوزوں پر ٹیکس کے علاوہ حکومت نے کمپنیوں کے لیے میوچل فنڈ منافع کی ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے بڑھا کر 29 فیصد کرنے کی سفارش کی ہے، جبکہ حکومتی بانڈز اور سیکیورٹیز پر 20 فیصد نیا ٹیکس بھی متعارف کرایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ اقدامات ایک بڑی حکمت عملی کا حصہ ہیں جو حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کو پیش کی ہے، جس میں چھ مختلف ریونیو تجاویز شامل تھیں۔ اس وقت، آئی ایم ایف نے ان میں سے تین پر اتفاق کیا ہے۔