عوام کیلئے 5 لاکھ کمانے کا سنہری موقع، حکومت کا اہم اعلان
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر میں اسمگلنگ کے خلاف نشاندہی کرنے پر عوام کے لئے 5 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر میں اسمگلنگ کے خلاف نشاندہی کرنے پر عوام کے لئے 5 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر میں اسمگلنگ کے خلاف مہم کو مؤثر بنانے کے لیے ایک نیا اور جامع اقدام اٹھاتے ہوئے عوام کے لئے 5 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کر دیا۔ اس منصوبے کے تحت، جو کوئی بھی اسمگلنگ سے متعلق معتبر معلومات فراہم کرے گا، اسے 5 لاکھ روپے تک کا نقد انعام دیا جائے گا۔

ایف بی آر نے “کسٹمز کمانڈ فنڈ” کے قیام کا اعلان کیا ہے، جو انسداد اسمگلنگ کے لیے مخصوص فنڈ ہوگا۔ یہ فنڈ نہ صرف شہریوں کو انعامات کی ادائیگی کے لیے استعمال ہوگا بلکہ کسٹمز حکام کو دی جانے والی خصوصی مراعات اور آپریشنل اخراجات کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔ اس میں لاجسٹک سپورٹ، آلات کی فراہمی، اور دیگر ضروری سہولیات شامل ہیں، جو اسمگلنگ کے خلاف کامیاب کارروائیوں کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: نئے بجٹ میں اساتذہ اور سولر پینل صارفین کیلئے خوش خبری

ایف بی آر کے مطابق، یہ اقدام اس سوچ کے تحت اٹھایا گیا ہے کہ اسمگلنگ ملک کی معیشت کو شدید نقصان پہنچاتی ہے، جائز کاروباروں کو کمزور کرتی ہے، اور قومی ریونیو میں بڑی کمی کا باعث بنتی ہے۔ اسمگلنگ کے خلاف مؤثر کارروائی کے لیے ضروری ہے کہ عوام اور سرکاری ادارے مل کر کام کریں، تاکہ نہ صرف غیر قانونی تجارت کا خاتمہ کیا جا سکے بلکہ ملکی معیشت کو بھی مستحکم کیا جا سکے۔

یہ انعامی اسکیم شہریوں کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ اپنے اردگرد ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی نشاندہی کریں اور بدلے میں مالی انعام حاصل کریں۔ دوسری جانب، ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ جو کسٹمز افسران اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں میں نمایاں کارکردگی دکھائیں گے، انہیں بھی خصوصی مراعات اور اعزازات دیے جائیں گے۔

یہ توقع کی جا رہی ہے کہ "کسٹمز کمانڈ فنڈ" اور انعامی اسکیم کی بدولت نہ صرف اسمگلنگ کے خلاف مہم میں تیزی آئے گی بلکہ اس سے قانونی کاروباری ماحول کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ ایف بی آر کا یہ اقدام ایک اہم سنگ میل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس سے پاکستان میں قانون کی بالادستی اور شفاف تجارتی نظام کے قیام میں مدد ملے گی۔