مشہور تحقیقی صحافی جان کیریرو جو کہ سیلیکون ویلی بلڈ اسٹارٹ آپ تھیرانوس میں فراڈ بے نقاب کرنے والے جانے جاتے ہیں، انہوں نے اپنے پانچ ساتھی مصنفین کے ساتھ ملکر گوگل، اوپن-اے آئی، ایلون مسک کی اے آئی-ایکس، میٹا اور اینتھروپک کے خلاف کیلیفورنیا کی وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
مقدمے میں مصنفین کی طرف سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان اے آئی کمپنیوں نے انکی کاپی رائٹ شدہ کتابیں بلا اجازت اپنے چیٹ بوٹس اور بڑے زبان کے ماڈلز کی تربیت میں استعمال کیں ہے جو کہ مصنفین کے حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی کمپنیوں نے مصنفین کی محنت سے تیار شدہ مواد کو چوری کر کے اپنے نظام میں شامل کیا ہے جس سے مصنفین کے حقوق اور محنت کی قدر متاثر ہوئی ہے۔
مقدمہ دائر کرنے والے مصنفین نے واضح کیا کہ وہ کسی بڑے اجتماعی مقدمے (کلاس ایکشن) کے تحت معاوضہ حاصل نہیں کرنا چاہتے بلکہ ہر کتاب اور ہر مصنف کے لیے قانونی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ ایک بار پھر فیلڈ مارشل اور وزیراعظم شہباز شریف کے معترف
یہ مقدمہ اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ پہلی دفعہ ایلون مسک کی کمپنی اے آئی-ایکس کو براہ راست مدعا علیہ بنایا گیا ہے، اس سے قبل اینتھروپک نے گزشتہ سال ایک بڑے سیٹلمنٹ کے تحت مصنفین کو 1.5 ارب ڈالر ادا کرنے پر اتفاق کیا تھا لیکن نئے مقدمے کے مطابق یہ رقم اکثر مصنفین کے لیے ناکافی تھی اور حقوق کے تحفظ کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتی ہے۔
قانونی دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مصنفین کا یہ مطالبہ بھی ہے کہ اے آئی کمپنیوں کو اپنے بڑے زبان کے ماڈلز کی تربیت کے لیے مصنفین کی اجازت کے بغیر مواد استعمال کرنے سے روکا جائے اور خلاف ورزی پر مناسب قانونی کاروائی کی جائے۔
وکلاء کا کہنا ہے کہ بڑی کمپنیاں اس طریقے سے ہزاروں اعلی معیار کے حقوق کو بہت کم قیمت میں ختم کرنے کی کوشش کرتی ہیں جو کہ انصاف کے خلاف ہے۔
اس مقدمے کی سماعت جاری ہے اور ابھی تک مدعا علیہ کمپنیوں کی جانب سے کوئی جواب عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔