نئی دہلی: دوسری شادی پر 10 سال قید کی سزا کا بل منظور
کی شمال مشرقی ریاست آسام
ریاست اسمبلی نے آسام پروہیبیشن آف پولیگمی بل 2025 بھاری اکثریت سے منظور کیا/فائل فوٹو
نئی دہلی:(ویب ڈیسک) بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں دوسری شادی پر سخت ترین قانونی شکنجہ کس دیا گیا۔ ریاست اسمبلی نے آسام پروہیبیشن آف پولیگمی بل 2025 بھاری اکثریت سے منظور کر لیا جس کے تحت پہلی شادی کو قانونی طور پر ختم کیے بغیر دوسری شادی کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا مقرر کر دی گئی۔

یہ قانون ریاست میں ایک سے زیادہ شادیاں کرنے کے خلاف سب سے سخت قانونی فریم ورکس میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ اس میں واضح کیا گیا کہ یہ قانون سکسٹ شیڈول کے علاقوں اور قبائلی برادریوں پر لاگو نہیں ہوگا۔ اس قانون کا مقصد ازدواجی ذمہ داری کو مضبوط بنانا اور خواتین کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی شہریوں پر بغیر ویزا ایران میں داخلے پر پابندی عائد

اپوزیشن جماعتوں، کانگریس، اے یو ڈی ایف، سی پی آئی(ایم) اور رانجور دل نے بل کو سلیکٹ کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا اور متعدد ترامیم بھی پیش کیں۔ طویل بحث اور تکرار کے بعد وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی پر کانگریس اور رانجور دل نے اپنی ترامیم واپس لے لیں تاہم اے آئی یو ڈی ایف اور سی پی آئی ایم نے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا۔

بل کے تحت 10 سال تک قید کی سزا ان افراد کے لیے تجویز کی گئی ہے جو اپنی پہلی شادی کو چھپاتے ہیں یا اسے ختم کیے بغیر دوسری شادی کر لیتے ہیں۔ بار بار جرم کرنے والوں کو دوگنی سزا دی جائے گی۔ شادی کروانے والے کو 1.5 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جائے گا جبکہ جو افراد حکام سے جان بوجھ کر معلومات چھپائیں انہیں 2 سال تک قید اور 1 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔

ریاستی حکومت نے اسے آسام میں ایک ایک سے زیادہ شادیوں کے خلاف سخت ترین قانونی فریم ورک قرار دیا ہے جس کے نفاذ کے بعد دوسری شادی اب صرف سماجی نہیں بلکہ سنگین قانونی جرم بھی تصور کی جائے گی۔