
یہ واقعہ میراج نامی شخص نے عوامی شکایتی پروگرام کے دوران رپورٹ کیا، اس پروگرام میں عام طور پر لوگ بجلی، پانی، سڑکوں اور راشن کارڈ جیسی شکایات پیش کرتے ہیں۔
اس نے حکام سے فوری تحفظ کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ میری جان خطرے میں ہے۔ میراج نے اپنی تحریری درخواست میں الزام لگایا کہ اس کی بیوی نے اسے ایک بار کاٹ بھی لیا تھا اور وہ کئی بار رات کے وقت جاگ کر مزید حملوں سے بال بال بچا۔
ابتدائی طور پر حکام نے اس معاملے کو ممکنہ ذہنی دباؤ یا نفسیاتی مسئلہ قرار دیا ، تاہم ان کا کہنا ہے کہ حقائق کی مکمل جانچ کے بعد ہی کوئی نتیجہ اخذ کیا جائے گا۔
ایک سینئر پولیس افسر نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بظاہر یہ معاملہ نفسیاتی نوعیت کا معلوم ہوتا ہے لیکن چونکہ درخواست گزار نے باضابطہ طور پر تحفظ کی درخواست دی ہے، اس لیے ہم معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: البانیہ: عدالت میں فائرنگ سے جج قتل، دو افراد زخمی
خبر جیسے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی صارفین کے درمیان دلچسپ تبصروں اور میمز کا طوفان آگیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ پتہ نہیں کتنے لوگوں کو ڈس چکی ہوگی، جبکہ دوسرے نے طنزاً کہا کہ کہیں تم نے اس کی ناگ منی تو نہیں چھپا لی؟ ایک اور صارف نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ تم بھی سانپ بن جاؤ، بچنے کا یہی طریقہ ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں صدیوں پرانی کہانیوں اور عقائد کے مطابق ناگن یا روپ بدلنے والے سانپوں پر یقین آج بھی کئی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔



