
سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو حراست میں لے لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق چیف جسٹس بی آر گوائی نے ابھی دن کا پہلا مقدمہ سننا شروع ہی کیا تھا کہ اچانک ایک بزرگ شخص نے نعرے بازی شروع کر دی اور اِس کے بعد اِن پر جوتا پھینک دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق واقعے کے دوران چیف جسٹس گوائی نے غیر معمولی تحمل کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ مجھ پر ایسے حملوں کا کوئی اثر نہیں ہوگا، اس کے بعد اُنہوں نے معمول کے مطابق عدالتی کارروائی کو جاری رکھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جوتا پھینکنے والے شخص کے پاس سے وکلا اور اِن کے معاونین کو جاری کیے جانے والا کارڈ برآمد ہوا ہے، فی الحال اس شخص کے ارادے سے متعلق واضح معلومات سامنے نہیں آ سکیں۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب چیف جسٹس بی آر گوائی حال ہی میں اپنے ایک تبصرے کے سبب سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشا نہ بنے ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کو ہر صورت غزہ پر کنٹرول چھوڑنا ہو گا: ٹرمپ
بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے اُنہوں نے ایک ہندو دیوتا کے کٹے سر والے 7 فٹ لمبے مجسمے کی ازسرِ نو تعمیر سے متعلق ایک درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ جا کر دیوتا سے خود کہو کہ وہ خود کچھ کریں۔
اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر اِن پر مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سخت تنقید کی گئی تھی۔
دوسری جانب بھارتی چیف جسٹس نے اپنے اس بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا مجھے بتایا گیا کہ میرے جملوں کو سوشل میڈیا پر غلط رنگ میں پیش کیا گیا ہے، میں تمام مذاہب کا احترام کرتا ہوں۔



