
ریسکیو ٹیمیں ساتویں روز بھی امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ذہن نشین رہے کہ حادثہ گزشتہ ہفتے پیش آیا جب اسکول کی عمارت اچانک زمین بوس ہو گئی، جس کے نتیجے میں 100 سے زائد طلبہ اور اساتذہ ملبے تلے دب گئے تھے۔ جن میں سے کئی افراد کو زندہ نکال لیا گیا تاہم متعدد طلبہ تاحال لاپتہ ہیں۔
حکام نے بتایا کہ بھاری مشینری کے استعمال میں تاخیر کے باعث امدادی کام متاثر ہوا، جس کیوجہ علاقے میں راستوں کی خراب حالت اور بارشوں کے باعث زمین میں کیچڑ بن جانا تھا۔ اب ریسکیو عملے نے بھاری مشینری کے ساتھ کام تیز کر دیا ہے تاکہ جلد از جلد باقی ملبہ ہٹا کر لاپتہ افراد کو تلاش کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:قطر پر اسرائیلی حملہ، حماس رہنما خلیل الحیہ زندہ و سلامت منظر عام پر آگئے
ضلعی حکام کا کہنا ہے کہ پیر تک ملبہ ہٹانے کا کام مکمل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جاں بحق افراد میں زیادہ تر اسکول کے طلبہ شامل ہیں۔
مقامی انتظامیہ نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے، جبکہ حکومت نے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔



