قطر پر اسرائیلی حملہ، حماس رہنما خلیل الحیہ زندہ و سلامت منظر عام پر آگئے
Khalil al-Hayya is alive
فائل فوٹو
دوحہ: (ویب ڈیسک) قطر کے دارالحکومت دوحا پر اسرائیلی حملے کے بعد حماس کے سینئر رہنما اور جنگ بندی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ خلیل الحیہ کے زندہ ہونے کی تصدیق ہو گئی۔

اسرائیل نے اس حملے میں خلیل الحیہ سمیت دیگر فلسطینی مزاحمتی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔

ذہن نشین رہے کہ اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ حملے میں خلیل الحیہ مارے گئے ہیں، تاہم حماس نے فوری طور پر اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ قیادت محفوظ ہے۔ اب خلیل الحیہ خود منظر عام پر آ گئے ہیں اور انہوں نے عرب ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے واقعے کی تفصیلات بیان کی ہیں۔

انٹرویو کے دوران خلیل الحیہ نے بتایا کہ حملے میں ان کے بیٹے اور ان کے چیف آف اسٹاف شہید ہو گئے، تاہم وہ خود اللہ کے فضل سے محفوظ رہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت فلسطینی مزاحمت کو کمزور نہیں کر سکتی، بلکہ یہ عزم مزید مضبوط ہوتا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کا صمود فوٹیلا کے گرفتار کارکنان کو یورپ ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ

خلیل الحیہ نے اپنے شہید بیٹے سمیت دیگر شہداء کی نماز جنازہ بھی خود ادا کروائی۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے قطر میں حملہ ایک غیرمعمولی واقعہ ہے، جس نے خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا دیا تھا۔