
رپورٹ کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا کے قافلے میں پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد ، سوئیڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور نیلسن منڈیلا کے پوتے، نکوسی زویلیولیلی بھی شامل تھے۔
فلوٹیلا کے منتظمین کی جانب سے بتایا گیا کہ گلوبل صمود فوٹیلا قافلے میں شامل تمام 43 کشتیوں میں سوار 500 سے زائد رضاکاروں کو اسرائیلی بحریہ نے گرفتار کیا کرلیا، صیہونی فوج نے کشتیوں کا مواصلاتی نظام اور براہِ راست ویڈیو نشریات جام کر دیں۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی قبضے میں لی گئی کشتیوں کو اشدود بندرگاہ پہنچا گیا جہاں سے کشتیوں پر سوار سماجی کارکناں کو یورپ ڈی پورٹ کیا جائے گا۔
دوسری جانب گلوبل صمود فلوٹیلا پر فوجی دھاوے پر اسرائیلی وزیراعظم کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس کارروائی کو درست قرار دیتے ہوئے اپنی بحریہ کو شاباش دی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی بحریہ کا گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ، درجنوں کارکن گرفتار
ادھر گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کے خلاف یورپ سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہر وں کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی فورسز کی مذموم حرکت کے خلاف پاکستان، برطانیہ، اٹلی، سپین، فرانس، یونان، کولمبیا اور یمن میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔
یاد رہے کہ یہ قافلہ 31 اگست کو سپین سے روانہ ہوا تھا اور اس دوران مختلف ملکوں کی کشتیاں اس میں شامل ہوتی گئیں، اسرائیلی بحریہ نے فلسطینی حدود سے تقریباً 70 ناٹیکل میل کی دوری پر قافلے کو نشانہ بنایا۔
ذہن نشین رہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی اور غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کی ایک عالمی مہم ہے جس میں مختلف ممالک کے کارکنان شریک تھے ۔



