
اپنے بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ حماس نے اگر معاہدے کو قبول نہیں کیا تو ایسی کارروائی ہوگی جو کسی نے پہلے نہیں دیکھی ہوگی۔
انہوں نے اپنے پیغام میں حماس کو واضح تنبیہ کی اور کہا کہ معاہدے پر دیگر ممالک دستخط کر چکے ہیں، حماس معاہدہ نہیں کر سکا تو اس کو سخت نتائج بھگتنا پڑیں گے، معاہدہ کرنے سے حماس کے مزاحمت کاروں کی بھی جان بچ جائے گی۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ بےگناہ فلسطینی غزہ شہر کو خالی کر کے محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں۔
یاد رہے کہ 30 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے 20 نکاتی غزہ امن معاہدہ پیش کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کا مشرقِ وسطیٰ کیلئے 20 نکاتی امن معاہدے کا اعلان
معاہدے کے مطابق غزہ پر عارضی ٹیکنو کریٹ حکومت قائم ہوگی، اسرائیل غزہ کو ضم نہیں کرے گا، فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا، غزہ پٹی کی دوبارہ تعمیر ہوگی۔
امن معاہدے کے مطابق حماس کے معاہدہ قبول کرنے پر فوراً جنگ بندی ہوگی، تمام زندہ و مردہ قیدی 72 گھنٹوں میں واپس کیے جائیں گے، اسرائیل سزائے موت کے 250 قیدیوں سمیت 1700 فلسطینیوں کو رہا کرے گا، امن معاہدے کے دوران تمام فوجی کارروائیاں معطل رہیں گی، اسرائیلی افواج کا غزہ سے مرحلہ وار انخلا ہوگا۔
معاہدے میں مزید کہا گیا تھا کہ امن پر رضامند حماس ارکان کو عام معافی، دیگر کو محفوظ راستہ دیا جائے گا، علاقائی و عالمی افواج غزہ میں سکیورٹی فراہم کریں گی، فلسطینی پولیس کو تربیت دی جائے گی، متفقہ سطح پر امداد غزہ میں پہنچائی جائے گی، امریکہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان بقائے باہمی مذاکرات کرائے گا۔



