روس سے فوجی میدان میں کوئی مقابلہ کرنا چاہتا ہے تو آگے بڑھ کر دیکھ لے، پیوٹن
Vladimir Putin warning  to Europe
فائل فوٹو
ماسکو: (ویب ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی طاقت روس سے فوجی میدان میں مقابلہ کرنا چاہتی ہے تو آگے بڑھ کر دیکھ لے۔

ماسکو میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر کا کہنا تھا کہ دنیا میں کوئی ایسی طاقت نہیں جو سب کو حکم دے سکے کہ کیا کرنا ہے۔ دنیا اس وقت ایک اہم موڑ پر کھڑی ہے اور نیا کثیر قطبی عالمی نظام متحرک اور مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔

پیوٹن نے مغربی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ روس نیٹو پر حملہ کرنے والا نہیں، اس لیے یورپی رہنما سکون سے سوئیں اور اپنے اندرونی مسائل حل کریں۔

انہوں نے کہا کہ مغرب کی جانب سے روس کو عالمی نظام سے باہر نکالنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ روس نے سخت ترین پابندیوں کے باوجود معیشت اور دفاع میں استحکام دکھایا ہے، عالمی توازن روس کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا۔

پیوٹن نے فلسطینی تنازع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ وہاں رہنے والی اقوام کی شمولیت کے بغیر حل نہیں ہو سکتا۔

یہ بھی پڑھیں:صمود فلوٹیلا کی کشتی اب بھی غزہ کی جانب رواں دواں

 

 

امریکی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے پیوٹن کا کہنا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدر ہوتے تو یوکرین میں جنگ سے بچا جا سکتا تھا۔

روس کے صدر نے مزید کہا کہ مغربی ممالک کو یوکرین میں تباہی پر کوئی افسوس نہیں، وہ صرف یوکرین کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔ تمام نیٹو ممالک عملی طور پر ہمارے خلاف لڑائی میں شریک ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ روسی فوجی دستے یوکرین کے پورے محاذ پر پیش قدمی کر رہے ہیں، یوکرین کیلئے یہی بہتر ہوگا کہ وہ سمجھوتے پر غور کرے۔