
عالمی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق افسوسناک واقعہ اندونیشیا کے صوبے ایسٹ جاوا کے اسلامی اسکول میں نماز ظہر کے دوران پیش آیا جس سے 150 سے زائد بچے ملبے تلے دب گئے تاہم عمارت کے ملبے سے 99 بچوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق امدادی کاموں کے دوران ملبے کے نیچے سے 3 طلبا کی لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ 30 طلبا اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، ریسکیو ٹیموں کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ریسکیو ٹیمیں ملبے تلے پھنسے طلبا تک رسائی اور اُنہیں آکسیجن اور پانی فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، امدادی کارروائیوں کے لیے ہیوی مشینری استعمال کرنے کا فیصلہ ابتدا میں محدود رکھا گیا تھا تاکہ عمارت کا مزید حصہ منہدم نہ ہو جائے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپ نے ایران پر دس سال پرانی پابندیاں دوبارہ عائد کر دیں
ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ اسکول کی بنیادیں کمزور تھیں اور عمارت کی اضافی منزل اجازت لیے بغیر تعمیر کی جارہی تھی جو عمارت کا بوجھ نہ سنبھال سکی اور منہدم ہو گئی۔
انتظامی حکام کی جانب سے عمارت کے مالک اور ٹھیکیدار کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔