
اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان پر قرضوں کے مسلسل اضافے کے باعث ہر پاکستانی شہری اس وقت 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض ہے جبکہ 10 سال قبل ہر شہری 90 ہزار 47 روپے کا مقروض تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک پر قرضوں کا بوجھ سالانہ اوسطاً 13 فیصد کی شرح سے بڑھا ہے اور 10 برس کے دوران ہر پاکستانی پر قرض میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
قرضوں کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان پر قرضوں کا بوجھ سالانہ اوسطاً 13 فیصد کی شرح سے بڑھ رہا ہے اور ہر 6 سال میں قرضوں کا بوجھ دوگنا ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 200 روپے کے انعامی بانڈ کی قرعہ اندازی کا اعلان
اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ حکومت فوری طور پر مالی نظم و ضبط اپنائے، ٹیکس نیٹ وسیع کرے، پالیسی ریٹ موجودہ 11 فیصد سے کم کر 9 فیصد پر لائے، پالیسی ریٹ کم کرنے سے قرضوں پر سود کی لاگت میں 12 کھرب روپے کمی ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق پالیسی ریٹ کم کرنے سے مالی گنجائش بڑھے گی، کاروبار زیادہ مسابقتی ہوں گے۔
حکومت کو خبردار کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ قرضوں کی صورت حال خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کہیں زیادہ خراب ہے کیونکہ پاکستان پر قرضہ ملکی معیشت کے 70.2 فیصد کے برابر ہے۔



