
اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے واضح کیا کہ جو افراد چینی کمیونسٹ پارٹی کے مفادات کی نمائندگی کرتے ہیں، وہ امریکا کے ویزے کے اہل نہیں ہوں گے۔
مارکو روبیو نے کہا کہ امریکی پالیسی بالکل صاف ہے، امریکا میں داخلہ ان افراد کو نہیں دیا جائے گا جو چین کیلئے سرگرم ہیں یا اس کے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے ایسے اقدامات ناگزیر ہیں۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ دوسری جنگ عظیم میں چین کی جاپان پر فتح کی یادگاری تقریب میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کی شمولیت امریکا کیخلاف سازش کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایس سی او اجلاس میں بھارتی وزیرِ خارجہ کی غیر حاضری سوشل میڈیا پر زیر بحث
ٹرمپ نے طنزیہ انداز میں کہا کہ چین کے صدر کو چاہیے تھا کہ وہ امریکی تعاون کو یاد رکھتے، کیونکہ بیرونی حملہ آور کیخلاف کامیابی میں امریکا کا کردار بھی اہم تھا۔
دوسری جانب چین نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس اور شمالی کوریا کے رہنماؤں کو تقریب میں مدعو کرنا صرف سفارتی روایت ہے، اس کا امریکا مخالف کسی سازش سے کوئی تعلق نہیں۔
چین نے مؤقف اختیار کیا کہ امریکا بلاوجہ چین پر دباؤ ڈال رہا ہے۔



