راہول گاندھی نئی دہلی میں احتجاجی مارچ کے دوران گرفتار
Rahul Gandhi
فائیل فوٹو
نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارتی اپوزیشن رہنما اور انڈین نیشنل کانگریس کے لیڈرراہول گاندھی کو نئی دہلی میں احتجاجی مارچ کے دوران پولیس نے حراست میں لے لیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، راہول گاندھی الیکشن کمیشن کے دفتر کی جانب احتجاجی مارچ کی قیادت کر رہے تھے جب دہلی پولیس نے انہیں اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں کو روک کر حراست میں لے لیا۔

احتجاج میں پرینکا گاندھی سمیت متعدد دیگر اپوزیشن رہنما بھی گرفتار کیے گئے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ جب ہم آج الیکشن کمیشن پہنچے تو انڈیا الائنس کے اراکین کو روکا گیا اور گرفتار کر لیا گیا۔ اب ووٹ چوری کا معاملہ پورے ہندوستان کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ جنگ سیاست کی نہیں بلکہ جمہوریت کے تحفظ کی ہے۔ بھارتی آئین ہر شہری کو ایک ووٹ کا حق دیتا ہے۔ شفاف ووٹر لسٹ کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ عوام کے جمہوری حقوق کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کا فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان

یاد رہے کہ راہول گاندھی نے دو روز قبل الزام لگایا تھا کہ بھارتی الیکشن کمیشن نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ ملی بھگت کر کے عام انتخابات میں ووٹ چوری کی۔

انہوں نے انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت بھی پیش کیے جن میں دوہری ووٹر آئی ڈیز، جعلی رہائشی پتے اور فرضی تصاویر شامل تھے۔

راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ گزشتہ انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے ساتھیوں نے آئین پر حملہ کیا اور کم از کم 100 سے زائد نشستوں پر دھاندلی کی گئی۔ اگر دھاندلی نہ ہوتی تو نریندر مودی آج وزیراعظم نہ ہوتے۔

واضح رہے کہ راہول گاندھی نے بھارتی الیکشن کمیشن کی کارروائی کوغداری قرار دیا اور دھاندلی کے خلاف قانونی و عوامی سطح پر کارروائی کا اعلان بھی کیا۔