
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کی شب وائٹ ہاؤس میں رپبلکن قانون سازوں کے ساتھ عشائیے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال سنگین ہوتی جا رہی تھی اور دونوں ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑنے کا خدشہ تھا لیکن میں نے یہ جنگ رکوا دی۔
ٹرمپ نے واضح طور پر یہ تو نہیں کہا کہ بھارتی طیارے پاکستان نے مار گرائے، مگر ان کا کہنا تھا کہ حقیقت میں پانچ طیارے گرائے گئے تھے اور اگر بروقت مداخلت نہ کی جاتی تو حالات مزید بگڑ سکتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی روس کو یوکرین جنگ ختم کرنے کیلئے نئی ڈیڈلائن
یاد رہے یہ تنازعہ اپریل میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں نامعلوم افراد کے حملے سے شروع ہوا تھا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر عائد کیا، تاہم پاکستان نے یہ الزام مسترد کرتے ہوئے معاملے کی غیر جانبدار تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی تھی۔ امریکا نے حملے کی مذمت کی تھی لیکن پاکستان پر الزام عائد کرنے کے بھارتی دعوے کی حمایت نہیں کی تھی۔
7 مئی کو بھارت نے طاقت کے نشے میں آ کر پاکستان پر جنگ مسلط کر دی، جس کے بعد پاکستان نے بھرپور دفاع کیا اور رافیل سمیت بھارتی فضائیہ کے 5 جنگی طیارے مار گرائے۔ اگرچہ بھارت مسلسل ان طیاروں کی تباہی کی تصدیق سے انکاری رہا لیکن امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ بیان نے اس دعوے کو تقویت دی ہے کہ طیارے واقعی تباہ ہوئے تھے۔
دوسری طرف بھارت کا دعویٰ تھا کہ اس نے بھی پاکستانی طیارے مار گرائے، لیکن پاکستان نے واضح طور پر کہا کہ بھارت ایک بھی پاکستانی لڑاکا طیارہ گرانے میں ناکام رہا اور کوئی ثبوت بھی پیش نہ کر سکا۔