
صدر ٹرمپ نے اپنے سخت بیان میں کہا ہے کہ بھارت کو اس ٹیرف سے کوئی استثنیٰ نہیں دیا جائے گا، برکس ممالک نے امریکی معیشت کو کمزور کرنے اور ڈالر کو عالمی سطح پر چیلنج کرنے کی نیت سے اتحاد قائم کیا، لیکن امریکا کسی بھی صورت یہ برداشت نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا اگر کوئی ڈالر کو چیلنج کرنا چاہتا ہے، تو ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔ برکس کا قیام دراصل ہمارے خلاف ایک اقتصادی ہتھیار ہے، اور ہم اس کا مؤثر جواب دیں گے۔
ماہرینِ معیشت کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے بھارت کی برآمدات کو شدید نقصان پہنچے گا،کیونکہ امریکا بھارت کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کہا گیا بچوں کو جیل ڈال دیا جائیگا، یہ سیاست نہیں، ذاتی انتقام ہے: جمائما
دوسری جانب نئی دہلی میں معاشی حلقوں نے اس اقدام کو بھارت کیلئے ایک سفارتی اور معاشی ہزیمت قرار دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کی موجودہ خارجہ پالیسی اور برکس میں غیر متوازن شمولیت اب خود بھارت پر ہی بوجھ بنتی جا رہی ہے۔ امریکی ٹیرف کے نتیجے میں بھارت کی برآمدی صنعت، خاص طور پر ٹیکنالوجی اور ٹیکسٹائل سیکٹرز، شدید دباؤ کا شکار ہو سکتے ہیں۔