
چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے ،یہ اقدام مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو مزید بڑھائے گا۔
چین نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایران پر جارحیت بند کرکے بات چیت شروع کرے، چین تمام فریقین، خاص طور پر اسرائیل پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر حملے بند کرے اور بات چیت و مذاکرات کا آغاز کرے۔
دوسری جانب روس کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت کی گئی ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایران پر امریکی حملے قابل مذمت ہیں، ایک خودمختار ریاست پر میزائل اور بم حملے کرناغیر ذمے دارانہ اقدام ہے۔
روس کی جانب سے کہا گیا کہ امریکا کا یہ اقدام عالمی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور یو این سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کا امریکی حملے کے بعد سخت جوابی کارروائی کا اعلان
ماسکو نے زور دیا کہ ایران پر جارحیت ختم کی جائے اور حالات کو سیاسی اور سفارتی راستے پر واپس لانے کی کوششیں تیز کی جائیں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے بھی ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کے سلسلے کے بعد کیے گئے امریکی حملے قابل مذمت ہیں، پاکستان کو خطے میں کشیدگی میں ممکنہ اضافے پر گہری تشویش ہے، ایران پر حملے بین الاقوامی قوانین کی تمام روایات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں۔
پاکستان نے کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے منشور کے تحت اپنے دفاع کا جائز حق حاصل ہے، ایران کے خلاف جاری جارحیت کے نتیجے میں کشیدگی اور تشدد میں بے مثال اضافہ نہایت پریشان کن ہے، کسی بھی قسم کی مزید کشیدگی پورے خطے اور اس سے باہر نہایت سنگین نتائج کا باعث بنے گی۔
دفتر خارجہ کی جانب سے مزید کہا گیا تھا کہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ناگزیر ہے، تنازع کو فوری طور پر ختم کیا جائے، فریقین عالمی قوانین، بالخصوص بین الاقوامی انسانی قانون کی مکمل پاسداری کریں، اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق مکالمے اور سفارت کاری کا راستہ ہی خطے کے مسائل کے حل کے لیے واحد قابل عمل راستہ ہے۔