
تفصیلات کے مطابق ایرانی رہنما محسن رضائی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ایران کی جوابی کارروائی ابھی مکمل نہیں ہوئی، اسے ضرور پورا کیا جائے گا۔
انہوں نے ایرانی قوم کو پہلی فتح پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہم دشمن کو غلط اندازے لگانے پر مجبور کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
محسن رضائی کا کہنا تھا کہ ایران اپنے دفاع میں ہر قدم سوچ سمجھ کر اٹھا رہا ہے اور دشمن کو ہر محاذ پر حیران کن جواب دیا جائے گا۔
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں ایران کسی سے، بالخصوص امریکا سے، کسی قسم کے مذاکرات کا خواہاں نہیں ہے۔
عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کے جرائم میں برابر کا شریک ہے اور جب تک صیہونی حکومت کی جارحیت جاری ہے، ایران دفاعی پوزیشن میں رہے گا۔ ایران نہ تو اپنے دفاع سے پیچھے ہٹے گا اور نہ ہی کسی قسم کی دھمکیوں یا دباؤ میں آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں:علی شمخانی کی شہادت کی خبریں غلط، خود بیان جاری کر دیا
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں سویلین علاقوں اور اسپتالوں پر حملے کیے جا رہے ہیں جو بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ ایران کبھی بھی عام شہریوں یا سویلین تنصیبات کو نشانہ نہیں بناتا، جبکہ اسرائیل کی کارروائیاں انسانیت کیخلاف جرائم کے مترادف ہیں۔
عباس عراقچی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی مظالم کا نوٹس لے اور اس کیخلاف مؤثر اقدامات کرے، ایران خطے میں امن کا خواہاں ہے مگر اپنی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ایران کا یہ مؤقف مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے اور سفارتی کوششوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ عالمی طاقتیں اب ایران اور اسرائیل کے درمیان اس تناؤ کو کم کرنے کے لیے متحرک ہو گئی ہیں۔