
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران سے کشیدگی کے باعث اسرائیل میں فلائٹ آپریشن معطل ہو کر رہ گیا ہے جبکہ اسرائیلی شہری ملک چھوڑنے کے لیے کشتیوں کا سہارا لے رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی کے جوابی حملوں سے خوف زدہ اسرائیلی شہری قبرص کی جانب نقل مکانی کررہے ہیں جہاں جانے کے لیے ہرزلیا کا مرینا پر اسرائیلی شہری جوق در جوق پہنچ رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ صبح سویرے ہی اسرائیلی شہری بہت بڑی تعداد میں ہرزلیا کا مرینا پہنچ جاتے ہیں اور مہنگے داموں سیٹ خرید کر ملک چھوڑ دینے کی خواہش کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق کشتیوں میں سیٹوں حاصل کرنے کے لیے نقل مکانی کرنے کے خواہشمند افراد صبح 7 بجے ہی بڑی تعداد میں پہنچ جاتے ہیں جس سے ہرزلیا کا مرینا ایک عارضی ائیرپورٹ کا منظر پیش کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے ایران پر حملے، تہران نے بھی جوابی میزائل داغ دیے
رپورٹ کے مطابق ایک کشتی میں 10 مسافروں کی گنجائش ہوتی ہے جس کے لیے سوشل میڈیا کے ذریعے بکنگ کی جارہی ہے، نقل مکانی کرنے والے یہ اسرائیلی شہری قبرص سے کسی دوسرے مقام منتقل ہو جائیں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکومت کیجانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ایران سے حالیہ کشیدگی کے دوران نقل مکانی کرنے والے اسرائیلی نہیں بلکہ غیرملکی ہیں جو اپنے گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں۔
ادھر مسافروں نے شکوہ کیا ہے کہ جنگی حالات کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے کشتی مالکان ایک سیٹ کی قیمت ڈھائی ہزار اسرائیلی شیکل سے 6 ہزار شیکل تک وصول کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بندرگاہ پر اسرائیلی اخبار سے بات کرتے ہوئے نقل مکانی کرنے والوں کا کہنا تھا کہ جنگ کے باعث غیر یقینی کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے اور ہم میزائل حملوں سے تنگ آچکے ہیں۔