
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ چند لمحے قبل پاسدارانِ انقلاب نے اسرائیل پر ایک نئی فضائی حملوں کی لہر کا آغاز کیا جو کہ شدت اور ہدف کے اعتبار سے پہلے سے کہیں زیادہ سنگین اور تباہ کن تھی۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک اسرائیل کی جارحیت کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا اور خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہو جاتا۔
پاسدارانِ انقلاب نے اپنے سرکاری بیان میں کہا کہ ہم اپنی سرزمین، خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں، اور اسرائیل کو اس کے تمام اقدامات کا سخت جواب دیا جائے گا۔ ایرانی حکام نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اس نے مزید اشتعال انگیز کارروائیاں جاری رکھیں، تو ایران کی جوابی کارروائیاں مزید شدید اور وسیع ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی پارلیمان میں شکریہ پاکستان کے نعروں کی گونج
ادھر اسرائیل نے بھی ان حملوں کی تصدیق کی ہے، تاہم ان کے نقصانات سے متعلق کوئی تفصیلات فوری طور پر جاری نہیں کی گئیں۔ اسرائیلی سیکیورٹی ذرائع نے صرف اتنا کہا کہ ان حملوں کو روکنے کے لیے دفاعی نظام کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے، اور جوابی کارروائی پر غور جاری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ "وعدہ صادق 3" کا آغاز ایک بڑا اسٹریٹیجک پیغام ہے، جو نہ صرف اسرائیل بلکہ خطے میں موجود دیگر طاقتوں کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران کی یہ نئی مہم واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ وہ اب دفاعی کے بجائے جارحانہ حکمت عملی اختیار کر رہا ہے۔
اس صورت حال کے بعد خطے میں جنگ کے خطرات مزید بڑھ چکے ہیں، اور عالمی برادری نے ایک بار پھر تحمل اور مذاکرات پر زور دیا ہے تاکہ کسی بڑے تصادم سے بچا جا سکے۔