
جی سیون اجلاس کی سائیڈلائنز پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی سے ملاقات ہوئی۔
جی سیون اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ تکلیف دہ ہے، ایران کے پاس 60 دن تھے ، تہران نے معاہدہ نہیں کیا، 61ویں دن تو یہ ہونا ہی تھا، ایران کو جلدی بات چیت کرنی چاہیے ، اس سے پہلے کے بہت دیر ہوجائے ۔
انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیل سے یہ جنگ جیت نہیں سکتا، ایران بات چیت کرنا چاہتا ہے، ایران کو ہرصورت مذاکرات کی طرف آنا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: حالتِ جنگ میں مذاکرات نہیں ہوں گے، ایران
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جی سیون پہلے جی 8 ہوتا تھا،سابق امریکی صدر باراک اوباما نے روس کو جی سیون میں شامل نہ کرکے غلطی کی ، روس کو جی سیون سے باہر کرنا بڑی غلطی تھی، اوباما روس کو جی سیون میں شامل نہیں کرنا چاہتے تھے۔
امریکی صدر نے کہا کہ روس جی سیون میں ہوتا تو اس وقت دنیا میں کوئی جنگ نہ ہوتی، روس سے بہترین تعلقات ہیں پیوٹن جس طرح مجھ سے بات کرتا ہے کسی سے نہیں کرتا، یہاں پر بات چیت کے دوران ہماری پہلی ترجیح تجارت ہے ۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا میں ان ہی ریاستوں میں مظاہرے ہورہے ہیں جہاں نااہل حکومت ہے ،بائیڈن نے 21 ملین کریمنلز کو امریکا میں جگہ دی ۔