
اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ جنگی مجرم تل ابیب کےبنکرزمیں چھپے ہیں انہیں نہیں چھوڑا جائےگا، جنگی مجرموں پرحملےجاری رکھیں گےجب تک ہمارے عوام پرحملےبند نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سفارتکاری کےحامی ہیں تو اب اہم فیصلوں کاوقت ہے، ٹرمپ سنجیدہ ہیں اور جنگ روکناچاہتےہیں تواگلےاقدامات نتیجہ خیز ہوں گے، صرف واشنگٹن کی ایک کال نیتن یاہوکوخاموش کراسکتی ہے۔
عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کوحملے روکناہوں گے ورنہ ایران کارد عمل جاری رہے گا، نیتن یاہوکولگام دی جائےتوبات چیت کی راہ ہموارہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ علاقے جلد ناقابلِ رہائش ہو جائیں گے،ایرانی فوج
قبل ازیں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی 2002 میں امریکی کانگریس سے خطاب کی فوٹیج پوسٹ کردی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکا کو عراق پر حملے کیلئے اکسایا، نیتن یاہو تین دہائیوں سے امریکی صدور کو اپنے مفادات کی جنگ میں جھونکتا آ رہا ہے، اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو جنگی مجرم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران اور امریکا کے درمیان ممکنہ معاہدے کو سبوتاژ کرنے کے لیے اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت سیکڑوں افراد شہید ہو گئے، جب تک اسرائیلی جارحیت نہیں رُکتی، ایران اپنا دفاع کرتا رہے گا۔
عباس عراقچی نے مزید کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے مگر اپنے عوام، سرزمین اور عزت کی حفاظت کے لیے آخری حد تک لڑنے کو تیار ہیں ۔