پنجاب: مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی منظوری
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا، جس میں آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی منظوری دی گئی
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبائی کابینہ کے اہم اجلاس کی صدارت کی/ فائل فوٹو
(سنو نیوز) پنجاب کابینہ نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا، جس میں آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔ اس بجٹ میں عوامی فلاح، ترقیاتی منصوبوں اور سرکاری ملازمین کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 12 فیصد جبکہ پنشن میں 5 سے 8 فیصد اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، مزدور کی کم از کم اجرت کو 40 ہزار روپے ماہانہ مقرر کر دیا گیا ہے، جو کہ مہنگائی کے پیش نظر ایک خوش آئند قدم تصور کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ سے انکار، عدالت کا دوٹوک فیصلہ

ترقیاتی بجٹ میں 47.2 فیصد کا نمایاں اضافہ کیا گیا ہے، اور اس مقصد کے لیے 1,240 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جو تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ ہے۔ غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں کے لیے 171.7 ارب روپے جبکہ جاری اخراجات کا حجم 2,026.7 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، جو گزشتہ برس کی نسبت 5.9 فیصد زائد ہے۔

سروس ڈیلیوری اخراجات میں 5.8 فیصد کمی کرتے ہوئے 679.8 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ بلدیاتی حکومتوں کو 934.2 ارب روپے منتقل کیے جائیں گے، جس سے مقامی سطح پر گورننس کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

تعلیم کے شعبے کو بجٹ میں خاص اہمیت دی گئی ہے، جس کے لیے 21.2 فیصد اضافے کے ساتھ 811.8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ صحت کے بجٹ میں 17 فیصد اضافہ کر کے 630.5 ارب روپے کر دیے گئے ہیں۔ زراعت کے لیے بھی 10.7 فیصد اضافے کے ساتھ 129.5 ارب روپے رکھے گئے ہیں، تاکہ کسانوں کو ریلیف دیا جا سکے۔

آئندہ مالی سال کے لیے ایف بی آر ٹارگٹ 14,131 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، جبکہ پنجاب کا حصہ 4,062.2 ارب روپے ہوگا۔ پنجاب کا اپنا ریونیو ہدف 828.1 ارب روپے رکھا گیا ہے، جس میں سے 524.7 ارب ٹیکس وصولیوں اور 303.4 ارب نان ٹیکس آمدن سے حاصل کیے جائیں گے۔

پنجاب ریونیو اتھارٹی کے لیے 340 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جو گزشتہ سال کی نسبت 13 فیصد زیادہ ہے۔ اربن امویبل پراپرٹی ٹیکس کا ہدف 32.5 ارب روپے رکھا گیا ہے، جبکہ بورڈ آف ریونیو کا ریونیو ہدف 105 ارب روپے طے کیا گیا ہے۔ بجٹ کا تخمینہ شدہ سرپلس 740 ارب روپے رکھا گیا ہے، اور ہدف شدہ سبسڈی کے لیے 72.3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔