عدالت کی جناب سے جاری کردہ تحریری فیصلہ کے مطابق کہا گیا کہ عمران خان کو خود کو بے گناہ ثابت کرنے کا منصفانہ موقع دیا گیا، لیکن انہوں نے نہ صرف ٹیسٹ سے انکار کیا بلکہ تفتیشی ٹیم سے ملاقات بھی نہیں کی۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ایک عام ملزم کے پاس ایسے ٹیسٹ سے انکار کا حق نہیں ہوتا، تاہم عمران خان نے دونوں مواقع ضائع کیے اور مسلسل تعاون سے گریز کیا۔
عدالت مزید کہا کہ وہ اس قانونی نکتے کو سمجھنے سے قاصر ہے کہ تفتیش اس صورتحال میں مکمل کیسے ہوگی؟ عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ بظاہر عمران خان ٹرائل سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی رہنما مومنہ باسط رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئیں
عدالت نے واضح کیا کہ زبردستی ٹیسٹ کرانے کیلئے اس کے پاس کوئی ایسی قانونی طاقت یا مشین موجود نہیں جس سے ملزم کو مجبور کیا جا سکے۔ اس لیے عدالت آئندہ ٹیسٹ کروانے کا تیسرا موقع نہیں دے گی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پہلے ہی عمران خان کو خود کو معصوم ثابت کرنے کے دو مواقع فراہم کیے جا چکے ہیں، تیسرے موقع سے کسی مثبت نتیجے کی امید نہیں رکھی جا سکتی۔