
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ آج رات ایران پر ہونے والے حملے میں امریکا کا کوئی کردار نہیں تھا،اگر ایران نے امریکا پر کسی بھی صورت میں حملہ کیا تو ہم اپنی فوجی طاقت کا بے مثال مظاہرہ کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر چاہیں تو ہم ایران اور اسرائیل کے درمیان آسانی سے معاہدہ کرا سکتے ہیں اور اس خونریز تنازع کو ختم کر سکتے ہیں۔
ایک اور پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران اور اسرائیل کو معاہدہ کرنا چاہیے ، اور وہ کریں گے ، ایران اور اسرائیل کو امن معاہدے کی طرف لایا جا سکتا ہے اور میں ہی یہ کرسکتا ہوں ،جیسے میں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تجارت کے ذریعے بات چیت کروائی، ویسے ہی ایران اور اسرائیل کے درمیان بھی امن قائم ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سربیا اور کوسووو کے درمیان دہائیوں پرانی لڑائی کو جنگ بننے سے روکا، مصر اور ایتھوپیا کے درمیان نیل دریا پر ڈیم کے تنازعے کو مداخلت کر کے روکا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملوں میں امریکہ شریک ہے،اسے خمیازہ بھگتنا ہوگا، ایران
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تنازعات حل کرکے مشرق وسطیٰ کو ایک بار پھر سے عظیم بناؤ، میں بہت کچھ کرتا ہوں لیکن کسی چیز کا کریڈٹ نہیں لیتا، کوئی بات نہیں عوام سمجھدار ہیں ، سب سمجھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاک بھارت جنگ بندی دلیل اور بات چیت سے کروائی ،میں نے دو بہترین رہنماؤں سے بات کی جو فوری فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے ،پاک بھارت رہنماؤں سے بات چیت کے بعد سب کچھ رک گیا،پاکستان بھارت معاہدے میں تجارت کی دلیل دی۔
دوسری جانب اسرائیل کے ایران پر مسلسل حملے جاری ہیں جبکہ ایران کی جانب سے اسرائیل کو بھرپور جواب دیا جارہا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق جنوبی ایرانی شہر شیراز پر اسرائیلی فضائی حملے کی اطلاعات ہیں، حملے میں شیراز الیکٹرانکس انڈسٹریز کو نشانہ بنانے کی اطلاعات ہیں ،شیراز الیکٹرانکس انڈسٹریز میں ایرانی مسلح افواج کے لیے ریڈار اور الیکٹرانک آلات تیار کئے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران مزید میزائل حملوں کی تیاری کر رہا ہے،اسرائیلی فوج
ادھر ایران نے آج بھی اسرائیلی سرزمین پر 100 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے جن کا ہدف اسرائیل کے مختلف شہر بنے، ایران نے اسرائیل پر نئے میزائل حملوں کی تصدیق بھی کردی ہے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق تل ابیب، حیفہ اور دیگر شہروں میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جس کے بعد ان علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ میزائل حملوں کے فوری بعد ملک بھر میں ایمرجنسی سائرن بجنے لگے جس کے بعد شہریوں کو بنکرز میں چلے جانے کی ہدایت جاری کی گئی۔
سکیورٹی حکام نے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی سختی سے تاکید کی ہے۔