
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق موساد کے ایجنٹس نے تہران کے مضافات میں ایک خفیہ ڈرون بیس قائم کی، جسے حملے سے کچھ دیر قبل فعال کیا گیا، اس بیس سے پرواز کرنے والے ڈرونز نے ان ایرانی میزائلوں کو نشانہ بنایا جو اسرائیل پر حملے کے لیے تیار کیے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق موساد کی کارروائیاں صرف ڈرون بیس تک محدود نہیں رہیں، خفیہ ایجنٹس نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹمز اور اینٹی ایئر کرافٹ تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا۔
ان حملوں کا مقصد ایران کے فضائی دفاعی نظام کو کمزور کرنا تھا تاکہ اسرائیلی طیارے باآسانی ایرانی فضائی حدود میں داخل ہو سکیں۔
رپورٹس میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ موساد ایجنٹس نے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ایرانی ریڈار سسٹمز اور فضائی دفاع کو ناکارہ بنانے کی کوشش کی جن میں گائیڈڈ ہتھیاروں اور سمارٹ ڈیوائسز کا استعمال شامل تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کا اسرائیل کیخلاف جنگ کا اعلان متوقع،اسرائیلی میڈیا
اسرائیلی اہلکار نے بتایا کہ اس مشن کے لیے اسلحے سے لیس گاڑیاں پہلے سے ایران میں سمگل کی جا چکی تھیں۔
اسرائیلی فوج نے موساد کی خفیہ کارروائیوں کی ویڈیو بھی جاری کی ہے جو کہ ایک غیر معمولی اقدام سمجھا جا رہا ہے، اس ویڈیو کے جاری ہونے سے نہ صرف اسرائیلی حکمت عملی کی جھلک ملتی ہے بلکہ یہ حملے کے پیچھے موجود مربوط منصوبہ بندی کی بھی تصدیق کرتا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، یہ حملہ موساد اور اسرائیلی افواج کے درمیان مشترکہ حکمت عملی کا نتیجہ تھا، جس پر کئی ماہ سے منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔
ایران میں ہونے والے ان خفیہ آپریشنز کے ذریعے اسرائیل نے نہ صرف حملے کی راہ ہموار کی بلکہ ایران کے دفاعی نظام کو غیر مؤثر بنانے میں بھی کامیابی حاصل کی جو کہ اسرائیل کے لیے ایک اہم اسٹریٹجک کامیابی تصور کی جا رہی ہے۔