
ایلون مسک جو کہ امریکی محکمہ برائے حکومتی کارکردگی کے بھی سربراہ تھے،انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ حکومت کے خصوصی ملازم کی حیثیت سے ان کا وقت مکمل ہو چکا ہے۔
انہوں نے اپنے جاری کردہ پیغام میں لکھا کہ صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے اخراجات کم کرنے کے مشن میں شامل ہونے کا موقع دیا، ڈوج کا مشن وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کو براہِ راست آگاہ کیے بغیر ہی مشیر کا عہدہ چھوڑا، جس پر مختلف حلقے حیرت کا اظہار کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے ایلون مسک کے اس فیصلے کی باقاعدہ تصدیق کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں فریقین کو جنگ بندی پر اتفاق کرنا ہو گا: ٹرمپ
حکومتی ترجمان کے مطابق یہ درست ہے کہ ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ کو چھوڑ دیا ہے، ان کا ساتھ آج رات سے ختم ہو جائے گا۔
ذہن نشین رہے کہ ایلون مسک کو ٹرمپ انتظامیہ نے اخراجات میں کمی اور کارکردگی بہتر بنانے کے خصوصی مشن کے تحت حکومتی مشیر مقرر کیا تھا۔ ان کی شمولیت کو کاروباری ذہن اور انتظامی مہارت کا امتزاج سمجھا جا رہا تھا۔
تاہم ایلون مسک کا اچانک اور خاموشی سے علیحدگی اختیار کرنا کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ نہ صرف سیاسی بلکہ انتظامی میدان میں بھی اثرات مرتب کر سکتا ہے