موریطانیہ: حج پرواز کے حادثے کی خبر جھوٹی نکلی
موریطانیہ نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ موریطانیہ کے حجاج کو لے جانے والی ایک حج پرواز بحیرہ احمر میں گر کر تباہ ہو گئی
موریطانیہ نے حج پرواز کے حادثے کی خبر کو جھوٹا قرار دے دیا/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) موریطانیہ نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ موریطانیہ کے حجاج کو لے جانے والی ایک حج پرواز بحیرہ احمر میں گر کر تباہ ہو گئی۔

اسلامی امور کی وزارت میں حج کے ڈائریکٹر، الوا لی طٰہٰ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حج پرواز کے حادثے سے متعلق تمام خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام موریطانی حاجی خیریت سے مقدس مقامات پر پہنچ چکے ہیں اور کسی بھی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب سوشل میڈیا پر ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ "موریطانیہ کی حج پرواز بحیرہ احمر میں گر گئی، 210 حاجیوں کے لاپتہ ہونے کا خدشہ"۔ ان جھوٹی خبروں کے ساتھ ایک تصویر بھی شیئر کی جا رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: خطرناک سامان سے لدا بحری جہاز بھارتی ساحل کے قریب ڈوب گیا

کچھ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ موریطانیہ ایئرویز کی پرواز میں 220 حاجی سوار تھے جو بحیرہ احمر میں گر کر تباہ ہو گئی۔ تاہم، اب ان تمام افواہوں کی باضابطہ طور پر تردید کر دی گئی ہے۔

موریطانیہ ایئرلائنز نے تصدیق کی ہے کہ 23، 24 اور 25 مئی کو تین شیڈول شدہ پروازوں کے ذریعے تمام حجاج کو بحفاظت مکہ مکرمہ پہنچایا گیا۔ ایئرلائنز کے بیان میں کہا گیا: "ہم نے اس سال کے حج سیزن کے لیے تین پروازیں چلائیں، اور تمام پروازیں بخیروخوبی اپنی منزل پر پہنچ گئیں۔"

ادھر، سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ کے مطابق دنیا بھر سے 10 لاکھ سے زائد حجاج کرام مملکت پہنچ چکے ہیں تاکہ حج کے فرائض ادا کر سکیں۔ سعودی شاہی عدالت نے منگل کے روز تصدیق کی کہ حج کا سب سے اہم رکن، یعنی میدان عرفات میں وقوف، جمعرات 5 جون 2025 کو ادا کیا جائے گا۔