
امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات بہترین ہیں اور دونوں ملک باہمی تجارت کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو معاشی میدان میں تیزی سے ترقی کر سکتا ہے، اور امریکی کمپنیاں پاکستان کے ساتھ مزید تجارتی مواقع تلاش کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کی ایپل کمپنی کو بھارت میں سرمایہ کاری نہ کرنے کی ہدایت
انہوں نے جنوبی ایشیا کی سیاسی صورتِ حال پر بھی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں اور اگر ان کے درمیان کشیدگی بڑھتی تو یہ پوری دنیا کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی کوششوں سے دونوں ممالک کے درمیان ممکنہ "ایٹمی تباہی" کو روکا گیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت بڑھانے کے فیصلے پر وہ خوش ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اقتصادی تعلقات کے ذریعے خطے میں استحکام ممکن ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت دنیا کا سب سے زیادہ ٹیرف لگانے والا ملک ہے، اور اس کے ساتھ کاروبار کرنا خاصا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو بھارت سے تجارتی توازن بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ امریکی کمپنیوں کو نقصان نہ ہو۔
ٹرمپ کے اس بیان کو سیاسی و تجارتی حلقوں میں اہم پیشرفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب امریکہ، چین اور بھارت کے ساتھ تعلقات پر نظرِثانی کر رہا ہے۔ ان کے اس بیان سے پاکستان کے لیے نئی تجارتی اور سفارتی راہیں کھلنے کی امید کی جا رہی ہے۔