پہلے امریکی پوپ ‘لیو چہار دھم’ کا انتخاب
New Pope Leo XIV
فائل فوٹو
ویٹیکن سٹی:(ویب ڈیسک) آج عالمِ مسیحیت کے مقدس ترین مقام سینٹ پیٹرز اسکوائر کے اوپر سے ابلتا ہوا سفید دھواں اٹھا تو دنیا بھر کے کروڑوں کیتھولک عیسائیوں کی خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا۔

ویٹی کن کے سینٹ پیٹرز کے چمنی سے اٹھنے والا یہ سفید دھواں اس بات کا علامتی اعلان تھا کہ 133 رومن کیتھولک کارڈینلز نے کم از کم چار برسوں پر محیط خفیہ ووٹنگ کے بعد نئے پوپ پر اتفاق کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق امریکہ کے کارڈینل رابرٹ پری ووسٹ نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے کیتھولک چرچ کے سربراہ کا اعزاز پایا ہے۔ وہ چرچ کے پہلے امریکی نژاد پوپ ہوں گے، اور سنت پیٹرز بیسلکا کی بالکونی پر عوام کے سامنے نمودار ہوتے ہی پوپ لیو چہار دہم کے نام سے جانے جائیں گے۔

سینٹ پیٹرز اسکوائر میں جمع ہونے والی ہزاروں افراد نے جیسے ہی سفید دھویں کو اٹھتا دیکھا، نعرے بازی شروع کر دی۔ مرد و خواتین، عمر رسیدہ اور نوجوان سب نے اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے “Habemus Papam” کے اعلان کے منتظر لمحے میں جشن منایا۔

ویٹی کن ذرائع کا کہنا ہے کہ کارڈینلز نے آج صبح سے جمع ہوکر متواتر چار راؤنڈز میں ووٹنگ کا عمل جاری رکھا جس کے اختتام پر اکثریت رائے رابرٹ پری ووسٹ کے حق میں رہی۔ انتخاب کے بعد ایک سینئر کارڈینل نے لاطینی زبان میں “Habemus Papam, Leo XIV”  کا اعلان کیا۔

پوپ فرانسس کی 24 اپریل کو متوقع وفات کے بعد منعقدہ اس مختصر مگر تاریخی کنکلیو میں پہلی مرتبہ امریکی کی نمائندگی عروج پر پہنچی۔ چرچ حکام نے بتایا کہ جلد ہی پوپ لیو چہار دہم اپنی اولین تقریر کیلئے سنت پیٹرز بیسلکا کی بالکونی میں جلوہ گر ہوں گے۔