
تفصیلات کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے گفتگو کے دوران علاقائی سلامتی کی موجودہ بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا، اور زور دیا کہ خطے میں پائیدار امن کیلئے پرامن حل اور سفارتی کوششیں ناگزیر ہیں۔
دونوں رہنماؤں کی جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ موجودہ کشیدہ حالات میں دو طرفہ رابطے اور مشاورت کا تسلسل برقرار رکھنا انتہائی اہم ہے، تاکہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے۔
ٹرمپ نے بھارت کے بزدلانہ حملے کو شرمناک قرار دے دیا
ترک وزیر خارجہ نے پاکستان کو یقین دہانی کرائی کہ انقرہ ہر سطح پر اسلام آباد کے ساتھ کھڑا ہے، اور کسی بھی قسم کی جارحیت یا غیر منصفانہ رویے کیخلاف پاکستان کے مؤقف کی حمایت جاری رکھے گا۔
ذہن نشین رہے کہ پاکستان کے بزدل اور ازلی دشمن بھارت کی جانب سے پاکستان کے پانچ مختلف مقامات پر میزائل حملے کیے گئے، جن میں سویلین آبادی اور مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔
ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے پریس بریفنگ میں بتایا کہ بھارت نے کوٹلی، احمدپور شرقیہ، مظفرآباد، باغ اور مرید کے کو نشانہ بنایا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس کے مطابق احمدپور شرقیہ (بہاولپور) میں مسجد سبحان اللہ پر بھارتی میزائل حملہ کیا گیا، جس میں سویلینز کو بزدلانہ طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب حملوں کے بعد پاکستان نے اپنی ایئراسپیس کو فوری طور پر بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے، اور تمام پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق ایئراسپیس کو 48 گھنٹوں کیلئے بند کیا گیا، اور اس سلسلے میں نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ حکام نے شہریوں سے پرامن رہنے اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کی اپیل کی ہے، جبکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔