
سابق بھارتی کور کمانڈر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے پاس پاکستان سے جنگ کی نہ اہلیت ہے نہ ہی صلاحیت،ہمارے پاس ایسی تکنیکی برتری نہیں جو جنگی کارروائیاں بغیر کسی خوف کے انجام دینے کے لیے درکار ہوتی ہے، جیسے امریکا کرتاہے۔
بھارتی کمانڈر کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس نہ تو میزائل پاور ، نہ ڈرونز ، نہ فضائی اور نہ ہی بحری طاقت میں وہ برتری ہے کہ ہم بغیر کسی خطرے کے جنگی کارروائی کر سکیں، پاکستان یقینی طور پر جواب میں کارروائی کرے گا، جنگی کارروائیاں ہمیشہ یک طرفہ نہیں بلکہ دو طرفہ ردعمل پر مبنی ہوتی ہیں ۔
دفاعی ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سابق بھارتی کور کمانڈر کااعتراف واضح کرتا ہے کہ بھارت جنگ میں پاکستان کا سامنا کرنے کیلئے تیار نہیں، سابق بھارتی کور کمانڈر کا اعتراف حقیقت پر مبنی ہے کیونکہ کور کمانڈر جنگ کے زمینی حقائق سے اچھی طرح واقف ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق بھارت کا جنگی بیانیہ دراصل اندرونی کمزوریوں کو چھپانے کی ایک کوشش ہے، کیونکہ بھارتی فوج نہ صرف وسائل کی کمی کا شکار ہے بلکہ قیادت کے بحران کا بھی سامنا کر رہی ہے۔
دفاعی ماہرین نے مزید کہا کہ بھارت اندرونی خلفشار، علیحدگی پسند تحریکوں اور سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے، جو اس کی عسکری کمزوریوں کو مزید بڑھا رہے ہیں، ایسے حالات میں پاکستان کے خلاف کسی بھی جارحیت کا انجام بھارت کے لیے نہایت خطرناک ہو سکتا ہے۔



