اسرائیل کی لبنان کے تاریخی شہر بعلبک پر بمباری
Israel bombed the historic city of Baalbak in Lebanon
بیروت:(ویب ڈیسک)لبنان میں صحت عامہ کی وزارت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں آٹھ خواتین سمیت 19 افراد مارے گئے۔ یہ بم دھماکے مشرقی شہر بعلبک اور اس شہر کے آس پاس کے علاقوں میں ہوئے۔
 
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے اس تاریخی شہر کے مکینوں کو اپنے گھر اور بستیاں چھوڑنے کا حکم دیا تھا اور دسیوں ہزار لوگ وہاں سے چلے گئے تھے۔
 
میئر مصطفیٰ شیل نے بتایا کہ کم از کم 20 بم ​​دھماکوں کی اطلاع ملی، جن میں سے پانچ شہر کے اندر ہوئے، جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہے۔
 
اس کے بعد اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے مشرقی بعلبک اور جنوبی نباتین علاقوں میں بھی حزب اللہ کے مراکز کو نشانہ بنایا ہے۔
 
 لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق پڑوسی علاقے ڈورس میں ڈیزل ڈپو پر بمباری کی گئی ہے۔
 
یہ حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ ان کی قیادت میں اسرائیل کے خلاف ان کی جنگ جاری رہے گی ۔
 
حزب اللہ کا نیا سربراہ مقرر کیے جانے کے ایک دن بعد نعیم قاسم نے کہا کہ حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصر اللہ ایجنڈے کو آگے لائیں گے۔ حسن نصراللہ گذشتہ ماہ بیروت میں اسرائیلی بمباری میں مارے گئے تھے۔
 
قاسم نے یہ بیانات کسی نامعلوم جگہ سے دیے اور بعض اطلاعات کے مطابق وہ ایران چلے گئے جو حزب اللہ کا اہم حامی ہے۔
 
لبنان کی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے کل دیر گئے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے 24 گھنٹوں کے دوران لبنان کے مختلف علاقوں پر 101 فضائی حملے کیے ہیں۔ 
 
لبنانی حکام نے یہ بھی کہا کہ ایک حملہ دار الامال ہسپتال پر ہوا۔
 
لبنانی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ ان تازہ حملوں میں لوگوں کے گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا اور بچوں سمیت کم از کم 19 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوئے۔
 
حزب اللہ نے یہ بھی کہا کہ گذشتہ روز اس نے اسرائیل کے شمالی علاقوں پر کئی میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔
 
اسرائیل کی طرف سے ان فضائی حملوں کے ساتھ ہی لبنان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت میں پیش رفت کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
 
لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ خطے کے ممالک کے لیے امریکی نمائندے نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جنگ بندی کے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔
 
لبنان کے سرکاری ٹیلی ویژن کے ساتھ ایک انٹرویو میں میقاتی نے آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے بارے میں محتاط امید کا اظہار کیا۔
 
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ واشنگٹن چاہتا ہے کہ اسرائیل شہریوں کو دھمکیاں نہ دے اور اداروں اور قدیم ثقافتی ورثے کو نقصان نہ پہنچائے۔
 
اگرچہ گذشتہ روز غزہ میں کسی بڑے حملے کی اطلاع نہیں ملی تاہم اسرائیلی فوج کی کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں انہوں نے اس عمارت کے اوپر نظر آنے والے شخص کو نشانہ بنایا اور ان کا خیال ہے کہ یہ شخص اپنے فوجیوں کی پوزیشن پر نظر رکھنا چاہتا تھا۔ فوج نے کہا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ اس عمارت میں بے گھر ہونے والے کئی خاندان رہ رہے ہیں۔ 
 
امریکا نے اسے ایک ہولناک حملہ قرار دیتے ہوئے اسرائیل سے اس بارے میں وضاحت طلب کی ہے۔
 
لبنان کے جنوبی علاقوں اور دارالحکومت بیروت کے جنوب میں بھی کئی ہفتوں کی بمباری کے بعد ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ اب لبنان کے مشرق میں حزب اللہ کے خلاف اپنی کارروائیوں کو وسعت دے رہی ہے۔
 
یہ دوسرا علاقہ ہے جہاں حزب اللہ اور اس کے حامی موجود ہیں۔ بعلبک لبنان اور شام کی سرحد کے قریب وادی بیکا کا ایک گنجان آباد علاقہ ہے۔
 
یہ زیادہ تر دیہی ہے اور لبنان کے غریب ترین علاقوں میں سے ایک ہے۔ حزب اللہ کے نا صرف اس علاقے میں کچھ مراکز ہیں بلکہ وہ اس علاقے سےجنگجوؤں کو بھی اپنی طرف راغب کرتی ہے۔
 
حزب اللہ کے لیے یہ خطہ تزویراتی اعتبار سے بھی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ وہ اسی راستے سے شام اور عراق میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل جاتے ہیں اور بالآخر ایران پہنچنے کے لیے اس راستے کو استعمال کرتے ہیں۔