نعیم قاسم کا حسن نصر اللہ کی جنگی حکمت عملی جاری رکھنے کا اعلان
October, 30 2024
بیروت:(ویب ڈیسک)حزب اللہ کے نو منتخب سربراہ، نعیم قاسم نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے پیش رو حسن نصر اللہ کی جانب سے تیار کردہ جنگی حکمت عملی پر عمل درآمد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے اپنی قیادت کے ابتدائی خطاب میں کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی پر رضامند ہیں، بشرطیکہ اس کی شرائط قابل قبول ہوں اور معاہدہ جامع اور قابل عمل ہو۔
اسرائیل کے ساتھ مشروط جنگ بندی پر آمادگی:
نعیم قاسم نے کہا کہ اگر اسرائیل جارحیت روکنے کا ارادہ کرتا ہے، تو حزب اللہ بھی مناسب اور قابل قبول شرائط پر جنگ بندی قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک اسرائیل کی جانب سے ایسا کوئی اقدام سامنے نہیں آیا، تاہم اس کے لیے حزب اللہ کی جانب سے مثبت پیش رفت کے اشارے دیے گئے ہیں۔
حسن نصر اللہ کی حکمت عملی کا تسلسل:
نعیم قاسم نے مزید کہا کہ وہ حسن نصر اللہ کی تیار کردہ حکمت عملی کو آگے بڑھانے کے لیے پوری طرح پُرعزم ہیں۔ انہوں نے حزب اللہ کی شوریٰ کونسل کا شکریہ ادا کیا اور قیادت کو ایک بھاری ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لیے ایک اعزاز ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ لبنان اور غزہ کی حمایت میں ان کی مزاحمت جاری رہے گی۔
لبنان کے دفاع اور مزاحمت کا عزم:
حزب اللہ کے نئے سربراہ نے کہا کہ ان کا مقصد لبنان کی حفاظت اور غزہ کی حمایت میں جدوجہد کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی دوسرے کے لیے نہیں بلکہ اپنی زمین کی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ان کے مطابق، حزب اللہ کو مختلف محاذوں پر قربانیوں کا سامنا ہے، لیکن انہیں یقین ہے کہ فتح ان کا مقدر بنے گی۔
اسرائیل کی جانب سے لبنان پر حملے کی کوششیں:
نعیم قاسم نے الزام لگایا کہ اسرائیل لبنان پر حملے کر کے یہودی آبادی بسانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں مزاحمت ہماری نسلوں کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی اور حزب اللہ اس کے لیے پرعزم ہے۔ نعیم قاسم نے مزید کہا کہ وہ جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو وہ جیتنے کے لیے تیار ہیں۔
اسرائیل کا حزب اللہ کے رہنما مصطفیٰ شہادی کے قتل کا دعویٰ:
دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے جنوبی لبنان میں ایک فضائی حملے کے دوران حزب اللہ کی رضوان فورس کے نائب سربراہ مصطفیٰ احمد شہادی کو شہید کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق، یہ حملہ خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا اور اس میں حزب اللہ کے اہم کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا۔