اسپین میں سیلاب نے تباہی مچا دی
Floods in Spain kill at least 62 people in Valencia region
میڈرڈ:(ویب ڈیسک)یورپی ملک اسپین کے کئی علاقوں میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک 72 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔اس حادثے کے بعد ملک میں تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
 
قومی سوگ جمعرات سے ہفتہ تک جاری رہے گا۔سیلاب کے بعد متاثرہ علاقوں میں راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔
 
 جنوب مشرقی اسپین کے بعض علاقوں میں شدید بارشوں کی وجہ سےصورتحال مزید خراب ہوئی ہے۔
 
ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے سیلاب کے بعد اپنے ٹیلی ویژن پیغام میں کہا کہ ’پورا اسپین ان لوگوں کے لیے غمزدہ ہے جو ابھی تک اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے ہیں‘۔
 
ہسپانوی حکومت کے ایک وزیر اینجل وکٹر ٹوریس کا کہنا ہے کہ حکومت کوئی سرکاری اعداد و شمار نہیں دے سکتی کہ اس سیلاب کی وجہ سے کتنے لوگ لاپتہ ہیں۔
 
ہسپانوی وزارت داخلہ کے انٹیگریٹڈ آپریشنل کوآرڈینیشن سینٹر کا کہنا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے اب تک 62 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔تاہم مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تعداد 72 تک پہنچ چکی ہے۔
 
اس سیلاب کی وجہ سےا سپین کے شہر ویلینسیا میں صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔ 
 
مقامی رہنما کارلوس مازون کا کہنا ہے کہ ’لاشیں نکال لی گئی ہیں لیکن ان کے بارے میں مزید معلومات شیئر نہیں کی جا سکتیں‘۔
 
حکام کا کہنا ہے کہ مشرقی صوبے الباسیٹ میں چھ افراد لاپتہ ہیں۔ یہاں کی آبادی 1000 سے کم ہے۔ رات بھر یہاں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو بچانے کی کوششیں ہوتی رہیں۔
 
سیلاب سے متعلق کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہیں۔ جس میں سڑکوں پر گاڑیاں پانی میں ڈوبی ہوئی نظر آرہی ہیں۔
 
سیلاب میں پھنسے سینکڑوں لوگ ریڈیو اور ٹی وی اسٹیشنوں کو مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔ کوئی خود سیلاب میں پھنسا ہوا ہے تو کوئی اپنے رشتہ دار کے لیے مدد مانگ رہا ہے۔
 
یہاں تک کہ کچھ علاقوں میں ہنگامی خدمات بھی دستیاب نہیں ہیں۔ مقامی اہلکار ملاگروس تولان نے ہسپانوی سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ڈرون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
 
اسپین کے محکمہ موسمیات سے وابستہ ایجنسی نے کہا ہے کہ ویلنسیا شہر میں ریڈ الرٹ نافذ کر دیا گیا ہے۔ اندلس شہر میں دوسرے نمبر پر ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
 
والنسیا سٹی ہال کا کہنا ہے کہ تمام اسکول بدھ تک بند ہیں اور کھیلوں کے مقابلوں کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ تمام پارکس بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
 
ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ لاپتہ افراد اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹس کا جائزہ لے رہے ہیں۔
 
ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے سیلاب کے بعد ایک ٹی وی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کا وعدہ کرتے ہیں۔
 
سانچیز نے لوگوں سے انتظامیہ کے مشورے پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
 
اس سیلاب کی وجہ سے ویلنسیا شہر میں ریلوے لائن کو شدید نقصان پہنچا۔ یہاں کی کئی سڑکیں بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور کئی جگہوں پر کچرے کے ڈھیر بن گئے ہیں۔
 
اسپین کے شہر ویلنسیا کے قریب واقع ہورنو ڈی السیڈو کے میئر کونسیلو ٹورازون نے کہا کہ لوگوں کو سیلاب کے بارے میں الرٹ کر دیا گیا ہے۔
 
انہوں نےبتایا کہ پہلی وارننگ سیلاب آنے سے تقریباً آدھا گھنٹہ قبل سنائی دی، دوسری وارننگ اس وقت آئی جب لوگ بچ نکلنے کے لیے بالائی منزلوں تک پہنچ چکے تھے۔
 
ان کے مطابق شہر چند منٹوں میں سیلاب کی زد میں آ گیا۔
 
انہوں نے کہا، "پانی کا بہاؤ بہت تیز تھا۔ ہم نے ایمرجنسی سروسز کو فون کیا، جنہوں نے کچھ لوگوں کی جان بچائی جو ان کی گردنوں تک پانی میں ڈوبے ہوئے تھے۔ یہ ایک مکمل تباہی ہے۔ میں اب بھی پریشان ہوں۔ "
 
ان کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ اب بھی سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے لیکن حکام نے اس آفت سے بخوبی نمٹا ہے۔