تہران: (سنو نیوز) ایران نے اسرائیل پر بیلسٹک، ڈرون اور کروز میزائلوں سے تل ابیب میں عسکری اہداف کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل بھرمیں خطرے کے سائرن بج اٹھے جس کے بعد اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ ایمرجنسی بنکر میں منتقل ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق لبنان سے بھی اسرائیل پر متعدد راکٹ فائر کئے گئے، تل ابیب میں فائرنگ سے 8 اسرائیلی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی جنگی کابینہ نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔ اسرائیل کے تمام ہوائی اڈوں پر فلائٹ آپریشن معطل ہے۔ ایرانی پاسداران انقلاب نے حملہ اسماعیل ہنیہ اور حسن نصر اللّٰہ کی شہادت کا بدلہ قرار دیا ہے۔
اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے عبرانی میں اسرائیل کو دھمکی دی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ صیہونی حکومت کے کمزور اور خستہ حال ڈھانچے پر حملے شدید تر ہوں گے۔ پاسداران انقلاب نے ایران اور خطے کی سلامتی اور اپنے جائز حقوق کا دفاع کرتے ہوئے میزائل حملہ کیا ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران کا حملہ جائز، ہر خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں، نیتن یاہو جان لے کہ ایران جنگ نہیں چاہتا ہے لیکن ہر خطرے کے مقابلے میں جرأت کے ساتھ کھڑا ہو جائے گا، یہ ہماری طاقت کی چھوٹی سی جھلک ہے، ایران کے ساتھ مت لڑنا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل پر ایران کا حملہ مکمل ہوگیا، اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو پھر جواب دیا جائے گا، ایران نے اسرائیل کے خلاف اپنے دفاع کا حق استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ جوابی حملہ کرنے سے قبل دو ماہ تک انتظار کیا کہ شاید غزہ میں جنگ بندی ہو جائے، جوابی حملہ کرنے سے قبل دو ماہ تک انتظار کیا کہ شاید غزہ میں جنگ بندی ہو جائے، حملے میں غزہ اور لبنان پر حملوں کیلئے استعمال ہونے والے اڈوں اور عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
ادھر ایرانی میڈیا نے میزائل حملوں کی ویڈیو جاری کردی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق تل ابیب کے نواح میں 3 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیل کے نیواتم فوجی اڈے پر 20 ایف 35 طیارے تباہ ہوئے ہیں۔